بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

سٹریچر میں پیشی کا ڈرامہ فیل، ظاہر جعفر مکمل فٹ قرار

کبھی پاگل پن کے دورے، کبھی کرسی پر معذروں کی اداکاری ، کبھی اسٹریچر پر عدالت میں پیشی، نور مقدم کا گلا کاٹ کر قتل کرنے والے ظاہر جعفر کے سارے ڈرامے فیل، جیل اسپتال کے ڈاکٹرز اور ماہرِ نفسیات نے مکمل فٹ قرار دے دیا ۔

جیل ڈاکٹرز کی رپورٹ کے مطابق ملزم کا بہت دفعہ میڈیکل کیا گیا، ملزم کا ماہرنفسیات نے بھی مکمل معائنہ کرکے اسے فٹ قرار دیا۔ میڈیکل رپورٹ ایڈيشنل سیشن جج کو موصول ہوگئی ہے۔

ملزم ظاہر جعفر کو آج اسٹریچر پر لاکر عدالت میں پیش کیا گیا، گذشتہ سماعت میں اسے کرسی پر اٹھاکر لایا گيا تھا۔

ظاہر جعفر کے وکلا اس کا ذہنی توازن خراب ہونے کا دعویٰ کرچکے ہيں اور اس کی بنیاد پر عدالت سے ریلیف مانگ چکے ہیں۔

گزشتہ سماعت پر  پولیس اہلکاروں نے ظاہر جعفر کو کرسی پر بٹھا کر عدالت میں پیش کیا اور آج سماعت ہوئی تو ملزم ظاہر جعفر کو اسٹریچر پر لٹا کر لایا گیا ۔ ملزم عدالت میں سماعت کے دوران مسلسل کراہتا بھی رہا۔ تاہم میڈیکل رپورٹ نے ملزم کی ذہنی و جسمانی بیماری کا سارا پول کھول دیا ہے۔

میڈیکل رپورٹ کے مطابق ظاہر جعفر ذہنی طور پر بھی مکمل فٹ ہے اور جسمانی طور پر بھی۔

ملزم ظاہر جعفر کی بار بار استدعا پر عدالت نے جیل حکام کو مکمل میڈیکل چیک اپ کرانے کا حکم دیا تھا۔

آج ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت کے دوران دیگر ملزمان کو بھی پیش کیاگیا۔ ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر کے وکیل بشارت اللہ کی جرح کے دوران تفتیشی افسر عبدالستار نےکہا کہ 27 جولائی کو 7 افراد کی سی ڈی آر موصول ہوئی، موبائل کمپنیوں سے کسی کو تفتیش میں شامل نہیں کیا، پولیس نے مقتولہ نورمقدم کے واٹس ایپ کا ڈیٹا نہیں لیا، قتل کے روز 20 جولائی کو دوپہر ایک بج کر 53 منٹ پر مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم اور ظاہر جعفر کے والد ذاکرجعفر کے درمیان 11 منٹ کی کال ہوئی۔

جرح کے دوران تفتیشی افسر نے مزید بتایاکہ قتل کا کوئی چشم دید گواہ موجود نہیں۔ کیس کی مزید سماعت اب 24 جنوری کو کی جائے گی۔

Back to top button