بسم اللہ الرحمن الرحیم

جموں و کشمیر

عبدالصمد انقلابی کو عدالت پیش نہ کئے جانے پر تنظیم کا اظہارِ تشویش

اسلامی تنظیم آزادی جموں وکشمیر کے محبوس چیئرمین اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر ترین حریت پسند رہنما عبدالصمد انقلابی کے ترجمان اور حریت پسند رہنما محمد عمیر اور تنظیمی اراکین نے انھیں بار بار مقررہ تاریخوں پر عدالتوں میں پیش نہ کئے جانے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کو قابض انتظامیہ کی اس انتقام گیری کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔
تنظیم کے ترجمان نے منگل کو سرینگر سے جاری اپنے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ محبوس چیئرمین عبدالصمد انقلابی کو ایک بار پھر ان کے خلاف ایک فرضی کیس کی سماعت کے موقع پر پیش نہ کیا گیا جسکی وجہ سے انکے تنظیمی اراکین کی تشویش میں اضافہ ہوگیا۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارت کی اترپردیش وارانسی سنٹرل جیل کی تنگ اور تاریک سنگل سیلنگ سیل (ڈیتھ نما سیل) جیل میں کالے قانون پی ایس اے کے تحت نظر بند پارٹی کے محبوس چیئرمین عبدالصمد انقلابی کوسیشن جج کپواڑہ کی عدالت میں پیش کیا جانا تھاتاہم جیل انتظامیہ کی طرف سے انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا گیا
بیان میں افسوس ظاہر کیا گیا کہ انتظامیہ سیاسی تعصب اور انتقام کی بنیاد پر عبدالصمد انقلابی کو عدالت میں مقررہ تاریخوں پرپیش نہیں کر رہی ہے اور جب سے انھیں پابند سلاسل کردیا گیا تب سے نصف درجن سے زائد میں سے کسی ایک پیشی پر بھی انکو عدالتوں میں نہیں لایا گیا۔ترجمان نے کہا کہ انکے خلاف یہ سبھی جھوٹے کیسز اختتام کے مراحل میں ہیں اور حکام جانتے ہیں کہ یہ عبدالصمد انقلابی کی بریت پر ختم ہونگے اسی لئے انکو عدالتوں میں پیش نہیں کیا جاتا تاکہ انکی نظربندی کو طول دیا جاسکے ۔
ترجمان نے کہا کہ اس سے بڑھ کر لاقانونیت اور بشری حقوق کا گلہ گھوٹنے کی کیا عملی مثال اور جیتا جاگتا ثبوت پیش کیا جاسکتا ہے کہ عبدالصمد انقلابی کو عدالتی احکامات کے باوجود پیشی کے لئے عدالت میں حاضر نہیں کیا جاتا ہے جس سے یہ عیاں ہوتا ہے کہ انہیں ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بدترین سیاسی انتقام گیری کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ترجمان نے اسکی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ عبدالصمد انقلابی کے انسانی حقوق اور صحت کیساتھ کھیلنے کے علاوہ انکے مسلسل ہراسانی اور کرب میں مبتلا کررہی ہے جو مہذب معاشروں اور حقیقی جمہوری مملکتوں میں ایک بڑا ریاستی جرم تصور ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جناب عبدالصمد انقلابی کی مسلسل نظربندی کا کوئی آئینی ، قانونی یا اخلاقی جواز نہیں ہے چنانچہ انسانی حقوق کی مقامی اور بین الاقوامی تنظمیوں کیساتھ ساتھ سول سوسائٹی سے دردمندانہ اپیل کی جاتی ہے کہ وہ عبدالصمد انقلابی سمیت جملہ کشمیری محبوسین کی حالت زار اور انکے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی و غیر قانونی سلوک کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی رہائی کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔ اور آخر پر ترجمان محمد عمیر نے ماہ جنوری میں جانبحق ہوئے حریت پسندوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ کشمیری حریت پسند عوام اپنے ان شہداء کی قربانیوں اور جدجہد کو کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کر سکتے ۔

Back to top button