بسم اللہ الرحمن الرحیم

جموں و کشمیر

اسلامی تنظیم آزادی کا کنن پوش پورہ واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ

اسلامی تنظیم آزادی نے افسوس ظاہر کیا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی تذلیل اور انکی جدوجہدآزادی کو دبانے کیلئے کشمیری خواتین کی عصمت دری کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے ترجمان اور حریت رہنما محمد عمیر اور تنظیم کے نمائندے اسلام آباد پاکستان میں موجود اور حریت رہنما عبدالمجید لون نے مشترکہ بیان میں کہا کہ آج 1991 کے کنن پوش پورہ اجتماعی عصمت دری کے سانحہ کو 32 برس پورے ہونے کے موقع پر اس طر ح کے تمام واقعات میں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات اور ان میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ بھارتی فوجیوں نے 23 فروری 1991 کی شب ضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوش پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران تقریباً سو خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی تھی۔ دونوں حریت رہنماوں نے اپنے بیان میں سانحہ کنن پوشپورہ کی تحقیقات بین الاقوامی جنگی جرائم ٹریبونل سے کرانے کامطالبہ کیا کیونکہ کشمیریوں کا بھارتی عدلیہ پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ بیان میں کہا کہ سانحہ کنن پوش پورہ ایک شرمناک واقعہ ہے اور اس میں ملوث مجرم بھارتی فوجی سزائے موت کے مستحق ہیں۔

Back to top button