بسم اللہ الرحمن الرحیم

صحت

خواتین میں چھاتی کے سرطان سے ہونے والی اموات کو کم کرنے کے لیے سرکاری اور نجی سطح پر بھرپور کوششیں کی جانی چاہئے، خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی

آگاہی مہم اور علاج کے لئے مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں مریضوں اور اموات میں کمی لائی جاسکتی ہے، تقریب سے خطاب


خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی نے خواتین کو تعلیم، صحت اور مہارت کی بنیاد پر روزگار کے بہتر مواقع سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین میں چھاتی کے سرطان سے ہونے والی اموات کو کم کرنے کے لیے سرکاری اور نجی سطح پر بھرپور کوششیں کی جانی چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں مقامی کالج میں چھاتی کے سرطان کی آگاہی مہم کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ خواتین چھاتی کے سرطان میں مبتلا ہوجاتی ہیں، آگاہی مہم اور علاج کے لئے مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں مریضوں اور اموات میں کمی لائی جاسکتی ہے، دنیا کے دیگر ملکوں کے برعکس پاکستان میں اموات کی شرح زیادہ ہے، ہر آٹھ میں ایک خاتون اس مہلک مرض میں مبتلا ہے۔

بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ ہمارا ہدف یہ ہے کہ بہنوں اور بیٹیوں کو اس مرض سے بچایا جائے، ملکر کوشش کررہے ہیں کہ آگاہی مہم کو پورا سال جاری رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چھاتی کے سرطان کی تاخیر سے تشخیص کے باعث اس مرض میں مبتلا خواتین میں شرح اموات زیادہ ہے، پہلے مرحلے میں تشخیص سے علاج کارگر ثابت ہوسکتا ہے، اس مہلک مرض کا علاج مہنگا اور تکلیف دہ ہے، ملک میں علاج کے لئے سہولیات کم اور وسائل کی کمی ہے۔

خاتون اول نے کہا کہ خواتین کو چھاتی کے سرطان کا پتہ چلانے کے لئے از خود تشخیص کرنی چاہئے، آگاہی مہم کے تحت پاکستان کے دور دراز علاقوں میں بھی لوگوں تک پیغام پہنچایا گیا ہے، پڑھی لکھی خواتین دیگر خواتین کو بھی اس مرض کی سنگینی کے بارے میں آگاہی دیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں اس مہلک مرض کے بارے میں عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے ذرائع ابلاغ نے اہم کردار ادا کیا ہے، ماضی میں پاکستان میں خواتین کے لئے چھاتی کے سرطان کے بارے میں بات کرنا بھی مشکل تھا جس کے باعث خواتین اس مرض کی جلد تشخیص اور علاج نہیں کرپاتی تھیں، بروقت تشخیص اور بیماری کے بارے میں آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے چھاتی کے سرطان میں مبتلا خواتین کی ایک بڑی تعداد لقمہ اجل بن جاتی ہیں۔

بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ خواتین چھاتی کے سرطان کی علامات کو ذہن میں رکھیں اور اس بیماری سے بچنے کے لئے اپنا معائنہ خود کریں، اس کے ساتھ ساتھ ملک کے دیہی علاقوں میں رہنے والی خواتین تک بھی پیغام پہنچانے کی ضرورت ہے، اس سے بڑی تعداد میں عورتوں کو اس مرض سے بچایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے بغیر کوئی بھی قوم ترقی نہیں کرسکتی، حکومت لڑکیوں کو تعلیم یافتہ بنانے اور خواتین کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لئے بھرپور اقدامات کررہی ہے، خواتین کو معاشرے میں ان کا جائز اور باعزت مقام دینے دلانے کے لئے انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنرمند بنانا بھی ضروری ہے۔

بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ خصوصی افراد ہماری توجہ کے مستحق ہیں، انہیں معاشرہ کا کارآمد شہری بنانے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ خواتین کو تعلیم، صحت اور ملازمت کے بہتر مواقع فراہم کئے جائیں، خواتین کو بااختیار بنایا جانا چاہئے، حکومت خواتین کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کے لئے انہیں کم مارک اپ پر بینکوں سے قرضہ دی رہی ہیں جس کا مقصد عورتوں کو ان کے پائوں پر کھڑا کرنا ہے، انہوں نے احساس پروگرام اور کامیاب جوان پروگرام کا خاص طور پر ذکر کیا۔ خاتون اول نے کہا کہ فرسٹ وویمن بینک اور پنجاب بینک نے اس حوالے سے بہت کام کیا ہے۔

بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ خصوصی بچوں کو سکولوں میں داخلے کے لئے اساتذہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔

تقریب میں، فیڈرل ڈائریکوریٹ آف ایجوکیشن کے افسران، طبی ماہرین، کالج کی پرنسپل، فیکلٹی ممبران اور طالبات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

قبل ازیں کالج کی پرنسپل پروفیسر عالیہ درانی نے خطبہ استقبالیہ میں ملک میں لڑکیوں کی تعلیم، خواتین میں چھاتی کے سرطان کی آگاہی مہم اور علاج کے لئے بیگم ثمینہ عارف علوی کی کوششوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی کو ایک یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی۔

Back to top button