بسم اللہ الرحمن الرحیم

بین الاقوامی

بھارتی چیف آف ڈیفنس بپن راوت کے ہیلی کاپٹر حادثے کی رپورٹ شائع

بھارتی چیف آف ڈیفنس بپن راوت سمیت 14 افراد کے ہیلی کاپٹر حادثے کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ شائع ہو گئی ہے جس میں تکنیکی خرابی، سازش یا غفلت کے عمل دخل کو مسترد کردیا گیا ہے۔

بھارتی وی سائٹ ہندوستان ٹائمز کے مطابق حادثہ اس لیے پیش آیا کیونکہ تامل ناڈو کی وادی میں موسم یکدم تبدیل ہونے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر بادلوں میں داخل ہو گیا تھا اور پھر تباہ ہو گیا۔

بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ موسم تبدیل ہونے کی وجہ سے پائلٹ راستہ بھٹک گیا اور اپنی درست سمت نہیں رکھ پایا۔

اس حادثے کی تحقیقات کرنے والی تفتیشی ٹیم میں بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل وی آر چوہدری اور ایئرمارشل منویندر سنگھ کر رہے تھے اور اس ٹیم نے 5جنوری کو اپنی تحقیقاتی رپورٹ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو پیش کی تھی۔

اس طرح کے حادثوں میں پائلٹ اور عملے کو آخر وقت تک خطرے کا اندازہ نہیں ہوتا کیونکہ وہ ایک غلط سمت میں جا چکے ہوتے ہیں۔

ایسے حادثات کی وجہ عمومی طور پر انسانی غلطی یا کوئی تکنیکی خرابی ہوتی ہے لیکن رپورٹ میں ایسی کسی کوتاہی، غفلت یا کسی غیرملکی سازش کے عمل دخل کو مسترد کردیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال 8 دسمبر کو بھارتی ریاست تامل ناڈو میں کُنور کے قریب بھارتی فوج کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور ان کی اہلیہ سمیت 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

بھارتی فضائیہ نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہا کہ ‘جنرل بپن راوت ڈیفنس سروسز اسٹاف کالج ولنگٹن (نیلگری ہلز) میں اسٹاف کورس کے اساتذہ اور طلبہ سے خطاب کے لیے جا رہے تھے’۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘دوپہر کے قریب بھارتی فضایہ کا ایم آئی-17 وی فائیو ہیلی کاپٹر عملے کے 4 افراد اور دیگر مسافروں کو لے کر جار رہا تھا اور تامل ناڈو میں کنور کے قریب حادثے کاشکار ہوا’۔

Back to top button