بسم اللہ الرحمن الرحیم

بین الاقوامی

اسرائیل نے تاریخی مسجد ابراہیم کو مسلمانوں کے لیے بند کردیا

اسرائیل نے فلسطین کے شہر الخلیل میں واقع تاریخی مسجد ابراہیم کو مسلمانوں کے لیے بند کردیا۔

 ترک خبررساں ادارے کے مطابق مسجد ابراہیم کے امام  نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے یہودیوں کے مذہبی تہوار روش ہشنہ کی تقریبات کے موقع پر مسجد میں مسلمانوں کے داخلے پر2 روز کے لیے پابندی لگادی ہے اور اس میں صرف یہودیوں کو داخلے کی اجازت دی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ فلسطین کے تاریخی شہر الخلیل میں واقع مسجد ابراہیم مسلمانوں اور یہودیوں دونوں کے لیے مقدس سمجھی جاتی ہے۔

کہا جاتا ہےکہ مسجد ابراہیم  میں حضرت ابراہیم، حضرت اسحاق اور حضرت یعقوب  علیہ السلام کی تدفین کی گئی تھی، اسی لیے یہ مسجد مسلمانوں اور یہودیوں کے لیے مقدس مانی جاتی ہے۔

1994 میں ایک یہودی آبادکار نے مسجد میں داخل ہو کر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 29 نمازی شہید ہوگئے تھے جس کے بعد سے قابض صیہونی انتظامیہ نے مسجد کو 2 حصوں میں تقسیم کرکے ایک حصہ یہودیوں کے لیے مختص کردیا۔

 مسجد ابراہیم کو اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے 2017 میں دنیا کے آثار قدیمہ کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

واضح رہے کہ اس وقت  الخلیل شہر میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد مسلمان آباد ہیں جب کہ چند سو غیر قانونی یہودی آبادکار بھی یہاں رہائش پذیر ہیں۔

Back to top button