بسم اللہ الرحمن الرحیم

جموں و کشمیر

بھارت کے انتہا پسند حکمران مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کر کے ہندو مسلم فسادات کی راہ ہموار کر رہے ہیں، صدر سردار مسعود خان

آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے مقبوضہ کشمیر میں ایک ہندو انتہا پسند کی طرف سے نبی اکرم ﷺ کی شان میں گستاخی کو ایک سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بھارت کے انتہا پسند حکمران مقبوضہ ریاست اور بھارت میں مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کر کے ہندو مسلم فسادات کی راہ ہموار کر رہے ہیں تاکہ اُنہیں مسلمانوں کا قتل عام کرنے کا ایک اور بہانہ مل جائے۔

جموں سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے انتہا پسند رہنما ست پال شرما اور دیگر انتہا پسندوں کی طرف سے نبی کریم ؐ کی شان کے خلاف الفاظ استعمال کرنے اور بعد میں ایک ویڈیو کے ذریعے اسے وائرل کرنے کے عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ہندو انتہا پسندوں کی اس مذموم حرکت سے مقبوضہ کشمیر، بھارت اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے خلاف کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کا رد عمل فطری ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس کی طرف سے پر ُامن احتجاج کی کال کی آزاد کشمیر اور پاکستا ن کے عوام بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہندو انتہا پسند ست پال شرما اور اس کے دو ساتھیوں کو بی جے پی اور آرایس ایس کی طرف سے مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کا ٹاسک ایک منصوبہ بندی سے دیا گیا ہے تاکہ مسلمان اس واقعہ کے خلاف شدید رد عمل ظاہر کریں تو بھارتی فوج اور آر ایس ایس کے غنڈوں کو مسلمانوں کو قتل کرنے کا موقع ہاتھ ا ٓ سکے۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارتی حکمران اور ہندو انتہا پسند اچھی طرح جانتے ہیں کہ مسلمان نبی رحمت حضرتؐ کی شان میں گستاخی کو کبھی برداشت نہیں کر سکتے اور اس طرح ہندو مسلم فسادات کی آگ کے شعلے بھڑکا کر مسلمانوں کے قتل عام کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔

گستاخی رسالت کے واقعہ کو بی جے پی، آر ایس ایس کی ہندو توا پالیسی کا حصہ قرا ر دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے بھارتی حکمرانوں کو خبردار کیا کہ وہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کر کے ہندو توا نظریہ کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں آگے بڑھانے سے باز رہیں۔

اُنہوں نے دنیا بھر کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اس نا پاک سازش کے خلاف اپنی آواز بلند کریں اور بھارتی حکمرانوں کی طرف سے مسلمانوں کی اسلامی شناخت اور اُن کے عقائد پر حملہ کا نوٹس لیتے ہوئے دہلی کے حکمرانوں کو مسلم دشمن اقدامات سے روکیں۔

اُنہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی سر پرستی میں مسلمانوں کے دینی عقائد پر حملے کی اس سازش کے بعد بھارت کے سیکولر ازم اور جمہوریت پسندی کے جھوٹے دعوے کی قلعی مذید کھل گئی ہے۔

صد رآزاد کشمیر نے بھارتی فوج کے ہاتھوں تین کشمیری مزدورں کے قتل اور آزاد کشمیر کے درہ شیر خان سیکٹر میں  نہتے شہریوں پر گولہ باری کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے امن دشمن اقدامات کا نوٹس لیں۔

Leave a Reply

Back to top button