بسم اللہ الرحمن الرحیم

جموں و کشمیر

پانچ ماہ بعد سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز ادا کی گئی

مقبوضہ جموں و کشمیر کے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کو تقریبا پانچ ماہ کے بعد نمازیوں کے لیے کھولا گیا جبکہ باضابطہ طور پر جامع مسجد میں اجتماعی نماز ظہر ادا کی گئی۔جامع مسجد کو سرینگر میونسپل کارپوریشن کی طرف سے ایک دن قبل پوری طرح سے سنیٹایز کیا گیا۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق  5 اگست 2019 کو مرکزی سرکار کی طرف سے ریاست کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد وادی بھر میں کئی ماہ تک کرفیو نافذ کیا گیا جبکہ لوگوں کو نقل وحمل سے پوری طرح روک دیا گیا جس کے باعث لوگوں کی آمدورفت تھم گئی۔ اس دوران وادی میں تمام بڑی عبادت گاہوں کو انتظامیہ کی طرف سے بند رکھا گیا اور تقریبا ڈھائی ماہ بعد سبھی عبادت گاہوں کو کھولنے کی اجازت دی گئی۔

اس سال مارچ میں کووڈ 19 کے مدنظر انتظامیہ نے احتیاطا تمام عبادت گاہوں کو بند کرنے کا حکم جاری کردیا۔ انتظامیہ نے 16 اگست سے تمام عبادت گاہوں کو دوبارہ کھولنے کا حکم جاری کیا جبکہ اوقاف جامع مسجد نے مسجد کو 18 اگست کو باضابطہ طور پر کھول دیا اور اس دوران سوشل ڈسٹنسنگ کا خاص خیال رکھا گیا۔

ساوتھ ایشین وائر سے بات کرتے ہوئے غلام محمد نامی ایک نمازی نے کہا کہ کئی ماہ کے بعد تاریخی جامع مسجد میں دوبارہ نماز ادا کرنے کا موقع ملنے پر کافی خوشی محسوس ہوئی ہے جبکہ ہمیں اس دوران سماجی دوری کا خاص خیال رکھنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ ہمیں اس وبا سے نجات ملے۔

Leave a Reply

Back to top button