بسم اللہ الرحمن الرحیم

تجارت

سی سی پی کی جانب سے جاری کردہ ایل پی جی سیکٹر سٹڈی پر عوامی رائے طلب

کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے ایل پی جی سیکٹر اسٹڈی کا مسودہ جاری کرتے ہوئے  ایل پی جی سیکٹر میں پالیسی اصلاحات متعارف کروانے، ریگولیٹری رکاوٹوں کو دور کرنے اور قیمتوں کا Comparative فریم ورک تیار کرنے کے لئے ٹھوس سفارشات پیش کی ہیں۔

سی سی پی کمپٹیشن ایکٹ 2010 کے سیکشن 28 کے تحت تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کے تمام شعبوں میں کمپٹیشن کو فروغ دینے کے لئے اسٹڈی جاری کر سکتا ہے۔

ایل پی جی کے اوپر تیار کردہ مسودہ 15 دن کے اندرعوامی رائے طلب کرنے کے لئے سی سی پی کی ویب سائٹ پر اپ لوٖڈ کر دیا گیا ہے۔ یہ اسٹڈی ایل پی جی سیکٹر میں موجود داخلے اور توسیع میں حائل مختلف رکاوٹوں کو ظاہر کرتی ہے جو اس شعبے میں مختلف سطح پرکمپٹیشن کو محدود اور مسخ کر رہی ہیں۔ایل پی جی پالیسی کے سیکشن3.4.3کے تحت پبلک سیکٹر کمپنیاں وفاق کی جانب سے طے شدہ مقدار کے مطابق ملکی طلب پوری کرنے کے لئے ایل پی جی درآمد کریں گی۔جب کہ اسی پالیسی کے متصادم سیکشن3.5.1کے تحت اوگرا کے تحت مارکیٹنگ کا لائسنس رکھنے والی کوئی بھی پرائیویٹ پارٹی ایل پی جی درآمد کرنے کی مجاز ہے۔ چنانچہ جی ایس ٹی کے کم اور پیٹرولیم لیوی کے نہ ہونے کے باعث نجی شعبے کو طلب کی تشخیص کئے بغیر ایل پی جی درآمد کرنا نفع بخش لگتا ہے۔

سی سی پی کی سٹڈی میں نجی شعبے اور سیکٹر ریگولیٹرز کی مشاورت سے عوامی طلب کا مناسب جائزہ لے کر مذکورہ ابہام کو دور کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ بالخصوص ایل پی جی پالیسی کے متضاد شق3.4.3اور 3.5.1کو دور کرنا  جب کہ سیکشن 3.6.9 کی ترمیم اور پبلک پروکیورمنٹ رولز 2004 میں ترمیم بھی شامل ہے۔

علاوہ ازیں مقامی اور امپورٹڈ ایل پی جی کی قیمتوں کا فریم ورک مرتب کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے تاکہ کالے دھن اور غیر معیاری ایل پی جی کی درآمد کو روکا جا سکے۔ دیگر سفارشات میں کوالٹی لیب کا قیام، مارکیٹینگ لائسنس کے حصول کے لئے سخت قابلیتی معیار اور اوگرا کے  ذریعے ایل پی جی ڈیلرز کی نگرانی بھی شامل ہے۔

سی سی پی اس سٹڈی پر تمام اسٹیک ہولڈرز کی رائے کو اپنے حتمی مسودے میں شامل کرنے پر غور کرے گا۔ یہ سٹڈی سی سی پی کی ویب سائٹ www.cc.gov.pk سے ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے۔

Leave a Reply

Back to top button