بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

محکمہ خوراک کراچی و حیدر آباد کے افسران نیب میں طلب

نیب کراچی نے سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن کے کیس میں محکمہ خوراک کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر کو کال اپ نوٹسز جاری کردیے۔ذرائع کے مطابق طلب کیے گئے افسران کو ملیر، حیدرآباد، دادو اور جامشورو میں سال 2021 سے تعینات ضلعی فوڈ کنٹرولرز کے سروس پروفائلز کی فراہمی کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔

نیب کی جانب سے ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی سے سال 2021-22 میں خراب گندم کی فصل سے متعلقہ رپورٹ اور اس ضمن میں کی گئی خط و کتابت کی کاپیاں بھی طلب کی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے ڈپٹی ڈائریکٹرز فوڈز کو ریکارڈ کی فراہمی کیلئے پروفارما بھی جاری کئے گئے ہیں، پروفارما کے ذریعے ماتحت ضلعی فوڈ کنٹرولرز کی حدود میں قائم فلورملز اور آٹا چکیوں کو جاری گندم بیگز کی تفصیلات فراہمی کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پرو فارما میں فلور ملز اور آٹا چکیوں کے بجلی بلز میں درج استعمال شدہ بجلی یونٹس کی تفصیلات کی فراہمی کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نوٹسز میں طلب کردہ تفصیلات کے ساتھ تمام ضلعی فوڈ کنٹرولرز کو نیب کی جوائنٹ ٹیم کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق کرپشن تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ایک سابق صوبائی وزیر کے فرنٹ مین شرد لال ہری چند کے بینک اکاؤنٹس استعمال ہوتے رہے، نیب کو محکمہ خوراک میں مبینہ طور پر کئی ارب کی کرپشن کے شواہد مل چکے ہیں۔واضح رہے کہ نیب کی جانب سے ڈائریکٹر سندھ فوڈ ڈپارٹمنٹ سے ریکارڈ اور تمام تفصیلات پہلے بھی طلب کی گئی تھیں

مزید پڑھیے  شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف تفتیش میں تاخیر،عدالت ایف آئی اے پر برہم
Back to top button