بسم اللہ الرحمن الرحیم

صحت

قبض کا سبب بننے والی غذائیں

قبض ایک بہت عام مسئلہ ہے جس کا سامنا روزانہ کروڑوں افراد کو ہوتا ہے۔27 فیصد افراد کو قبض کے ساتھ مختلف علامات جیسے پیٹ پھولنے اور گیس کا سامنا بھی ہوتا ہے۔بزرگوں میں یہ زیادہ عام ہوتا ہے مگر ہر عمر کے افراد اس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔زیادہ تر ہماری غذا اس حوالے سے اہم کردار ادا کرتی ہے۔

کچھ غذاؤں سے اس سے بچنے یا نجات میں مدد ملتی ہے جبکہ کچھ آپ کو اس بیماری کا شکار بناتی ہیں۔تو ایسی ہی عام غذاؤں کے بارے میں جانیں جو قبض کا شکار بناتی ہیں۔

دودھ یا اس سے بنی مصنوعات

دودھ یا اس سے بنی مصنوعات جیسے پنیر کا زیادہ استعمال کرنے سے قبض کا خطرہ بڑھتا ہے۔تو معتدل مقدار میں ان کے استعمال کو ترجیح دیں اور دہی کا استعمال ضرور کریں کیونکہ اس میں موجود بیکٹریا نظام ہاضمہ کے لیے مفید ہوتے ہیں اور قبض سے ریلیف ملتا ہے۔

فاسٹ فوڈ

اگر آپ اکثر فاسٹ فوڈ کھانے کے عادی ہیں تو قبض کے شکار ہونے پر حیران نہیں ہونا چاہیے۔

اس طرح کی غذا میں فائبر نامی غذائی جز کی مقدار بہت کم ہوتی ہے جو ہاضمے کے لیے بہت اہم جز ہے۔

فائبر سے نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے جس سے قبض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

تلی ہوئی غذائیں

تلی ہوئی غذاؤں میں چکنائی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور انہیں ہضم کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

جب غذائیں آنتوں سے بہت سست روی سے گزرتی ہیں تو پانی کی زیادہ مقدار اکٹھی ہو جاتی ہے جس سے قبض کا سامنا ہوتا ہے۔

سرخ گوشت

سرخ گوشت کا بہت زیادہ استعمال پیٹ پھولنے اور قبض جیسے مسائل کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

گوشت میں فائبر کی مقدار کم جبکہ چکنائی کی زیادہ ہوتی ہے جس سے قبض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

سفید ڈبل روٹی یا چاول

سفید ڈبل روٹی، چاول اور پاستا میں فائبر کی مقدار کم ہوتی ہے اور ان کو زیادہ کھانے سے قبض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اگر اکثر قبض کے شکار رہتے ہیں تو سفید ڈبل روٹی یا چاول کا استعمال محدود کر دیں۔

زیادہ میٹھا کھانے کا شوق

زیادہ چینی پر مشتمل غذاؤں میں فائبر کی مقدار کم ہوتی ہے جبکہ چکنائی زیادہ ہوتی ہے، جس سے قبض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

کیلے

کیلے قبض کا شکار بنا بھی سکتے ہیں یا اس سے نجات دلا بھی سکتے ہیں، اس کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ یہ پھل پکا ہوا ہے یا نہیں۔

پکے ہوئے کیلوں میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے قبض سے نجات پانے میں مدد ملتی ہے۔

مگر سبز یا کچے کیلے کھانے سے قبض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

Back to top button