بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

پاکستان ایک بار پھر ابھرتی معیشت بن کر اپنے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کو مشکل معاشی صورتحال کا سامنا ہے تاہم یہ ایک بار پھر ابھرتی معیشت بن کر اپنے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ میونخ سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر غیر ملکی چینل کو دیئے گئے حالیہ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یوکرائن جنگ اور سیلاب نے ملکی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا ہے لیکن پاکستان ایک بار پھر ابھرتی معیشت بن کر اپنے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایسے دور سے گزر رہا ہے جہاں اب غیر آئینی اقدام نہیں ہوں گے۔انہوں نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی، ملکی معیشت اور افغانستان کی صورت حال پر بھی اظہار خیال کیا۔وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیر دفاع سیاسی تناظر میں بات کر رہے تھے، وہ تکنیکی نہیں بلکہ مشکل معاشی دور کا ذکر کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے، پاکستان کا ایک بڑا حصہ حالیہ سیلابی پانی میں ڈوبا ہے، سیلاب کی تباہی موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہے، سیلاب نے پاکستان کی معیشت کا رخ بدل دیا ہے اور پاکستان ابھی تک مشکلات سے باہر نہیں نکل سکا ہے اور اسی معاشی بحران سے نکلنے کے لیے ہم آئی ایم ایف سے مذاکرات کررہے ہیں۔ بلاول بھٹو نے سابق وزیراعظم عمران خان کوتحریک عدم اعتماد کے ذریعے عہدے سے ہٹانے کے اقدام کو ایک جمہوری اور ادارہ جاتی سنگ میل قرار دیا اور کہا کہ شاید عمران خان کے حامیوں کو عدم اعتماد کے نتائج پسند نہ ہوں لیکن یہ ملکی تاریخ میں ایک بنیادی کامیابی ہے جس میں جمہوری عمل کی پاسداری کی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان جمہوری انداز اپنا کر واپس آسکتے ہیں مگر وہ جمہوری انداز نہیں اپنا رہے جو ان کے لئے سود مند نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان جمہوری راستے کا انتخاب نہیں کرتے ہیں تو پھر ان کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کی حمایت ہونی چاہیے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے اپنی ملکی تاریخ کا نصف سے زیادہ وقت براہ راست آمریت اور اس کے درمیان مختلف تبدیلیوں کے تحت گزارا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بات یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں غیر جمہوری قوتوں کا اپنا وقت رہا ہے لیکن یہ کبھی طویل نہیں رہا۔ وزیرخارجہ نے پشاور اور کراچی میں حالیہ دہشت گردی کے حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان حالیہ دنوں میں دہشت گردی سے بھی متاثر ہوا ہے اور افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد دہشت گردی کی لہر میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کا مقابلہ کریں گے تاہم اس مسئلہ کے مستقل حل کے لئے افغانستان سے خطرات کو روکنا ضروری ہے۔

Back to top button