بسم اللہ الرحمن الرحیم

بین الاقوامی

غرب اردن، اسرائیلی فوج کا وحشیانہ تشدد،  درجنوں فلسطینی زخمی

بیت دجن کے تصادم میں ایک ایمبولینس اہلکار کو براہ راست چہرے پر گیس بم سے نشانہ بنایا گیا

اسرائیلی فوج نے شمالی مغربی کنارے میں الگ الگ مقامات پر یہودی بستیوں کی مذمت میں نکالی جانے والی فلسطینی ریلیوں پرحملہ کیا جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق قابض فوج نے نابلس کے مشرق میں بیت دجن، شہر کے جنوب میں بیتا اور قریوت اور قلقیلیہ کے مشرق میں کفر قدوم میں بستیوں کی مذمت میں مظاہروں کو منتشر کرنے کے لیے دھاتی گولیوں اور آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا۔

ایک بیان میں فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے کہا کہ اس کے عملے نے 131 زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی، جن میں سے 9 دھاتی گولیوں سے زخمی ہوئے تھے۔ ایک رضاکار پیرامیڈک بھی اسرائیلی فوج کا آنسوگیس کا شیل لگنے سے زخمی ہوا۔ اسرائیلی فوج کی آنسوگیس کی شیلنگ سے 117 فلسطینی دم گھٹنے سے متاثر ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق مغربی کنارے کے الگ الگ علاقوں میں قابض اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں اور آباد کاروں کے حملوں میں درجنوں شہری زخمی ہوئے جن میں ایک ایمبولینس اہلکار بھی شامل ہے۔

نابلس کے جنوب میں واقع قصبے بیتا میں جبل صبیح کے قرب و جوار میں جھڑپیں ہوئیں۔ قابض فوج نے جبل صبیح کے قرب و جوار میں ہفتہ وار مارچ کو کچل دیا۔

قابض فوج نے جبل صبیح کے قرب و جوار میں مارچ کو دبانے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔ نابلس کے مشرق میں بیت دجن قصبے کے وسط میں جلوس نکالا گیا اور قابض فوج نے ہفتہ وار جلوس کو کچل دیا۔ قابض فوج نے زہریلی گیس کے بم اور ربڑ کی دھاتی گولیوں سے فائرنگ کی جس سے متعدد شہری زخمی ہوئے۔

طبی ذرائع کے مطابق بیت دجن کے تصادم میں ایک ایمبولینس اہلکار کو براہ راست چہرے پر گیس بم سے نشانہ بنایا گیا، اس کے علاوہ دھاتی گولیوں سے 3 افراد زخمی ہوئے۔

یہودی آباد کاروں نے مسجد پر اسرائیلی جھنڈا لہرا دیا۔
مسجد کے مرکزی  دروازے پرتوڑپھوڑ کی گئی، چھت پربھی چڑھ گئے

یہودی آباد کاروں نے بیت لحم کے مشرق میں واقع کیسان گائوں کی ایک مسجد پر اسرائیلی ریاست  کا جھنڈا لہرا دیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق  آباد کاروں کے ایک گروپ نے مسجد پر حملہ کرنے کی کوشش کی اور اس کے مرکزی دروازے پرتوڑپھوڑ کی۔ پھر مسجد کی چھت پر چڑھ گئے اور مسجد کے مینار پر اسرائیلی جھنڈا لہرا دیا۔

کیسان گائوں کو قابض افواج کے تحفظ میں آباد کاروں کے بار بار حملوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے کیونکہ وہ کسانوں اور چرواہوں پر حملہ کرتے ہیں، شہریوں کو ان کی زمینوں تک رسائی سے روکتے ہیں اور اس کے بڑے علاقوں پر قبضہ کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ آباد کاروں نے قابض فوج کی حفاظت میں نابلس کے شمال مشرق میں واقع الباذان گائوں پر دھاوا بول دیا۔ آباد کاروں کی پانچ بسوں نے قابض فوج کے ہمراہ راس النبی کے علاقے پر دھاوا بول دیا جہاں یہ بسیں وادی اردن میں حمرہ فوجی چوکی سے آئی تھیں اور آباد کار نکلنے سے قبل تقریباً دو گھنٹے تک علاقے میں موجود رہے۔

Back to top button