بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

وجیہہ سواتی قتل، پولیس کو رپورٹ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں جمع کرانے کی ہدایت

پاکستانی نژاد امریکی شہری وجیہہ سواتی کی میت اسلام آباد سے براستہ دبئی امریکا روانہ کردی گئی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں وجیہہ سواتی قتل کیس بھی زیربحث آیا۔ کمیٹی اجلاس میں پاکستانی نژاد امریکی شہری کی وکیل شبنم نواز ایڈوکیٹ بھی شریک ہوئیں۔

اس حوالے سے مقتولہ وجیہہ سواتی کی وکیل شبنم نواز کی کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ مقدمہ کرانے گئی توپولیس نےکہا کہ خونی رشتہ مقدمہ کراسکتا ہے، ملزم رضوان حبیب بنگش نے اعتراف کیاکہ اس نے 2014 میں ڈاکٹرمہدی حسن کو بھی قتل کیا۔

سی پی او راولپنڈی نے کمیٹی کو بتایا کہ میں نے 14 دسمبرکو چارج سنبھالا اور 6 دن بعد ملزم کو گرفتار کرلیا۔

سینیٹر ثمینہ زہری نے سی پی او راولپنڈی سے سوال کیا کہ کیس میں نامزد ملزم کوگرفتار کرنے میں20 دن کیوں لیے؟اس پولیس اہلکار کے خلاف کیا کیا جس نے وجیہہ کے ملزم کو بے گناہ قرار دیا؟

سی پی او راولپنڈی نے بتایا کہ تحقیقات مکمل کر چکے ہیں، 6 ملزمان سے تفتیش کرکے انہیں جیل بھجوایا، اگر بغیرکسی ٹھوس ثبوت کے گرفتار کرتے تو ملزم رہا ہوجاتا، ایس ایچ او کسی ملزم کو بیگناہ قرار نہیں دے سکتا۔

کمیٹی نے پولیس کو وجیہہ سواتی کیس کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔

دوسری جانب پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کی میت امریکا روانہ کردی گئی۔ ذرائع نے بتایاکہ میت اسلام آباد سے براستہ دبئی امریکا روانہ کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستانی نژاد امریکی شہری وجیہہ سواتی کے سابق شوہر رضوان حبیب نے وجیہہ کے قتل کا اعتراف کیا تھا  اور بتایا کہ وجیہہ کو 16 اکتوبر کو ہی قتل کردیا گیا تھا۔ ملزم رضوان نے اس کی لاش ہنگو میں دفن کی تھی۔

Back to top button