بسم اللہ الرحمن الرحیم

بین الاقوامی

افغانستان میں موجود ترکی کے تمام فوجی اہلکاروں اور شہریوں کا انخلا  ہوچکا ہے،طیب اردوان

اس سے قبل ترک صدر کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت طالبان سے براہ راست بات چیت کر رہی ہے تاکہ بین الاقوامی افواج کے انخلا کے بعد کابل ائیرپورٹ کا مشترکہ انتظام سنبھالنے میں مدد سے متعلق حتمی فیصلےکیے جاسکیں۔

ترکی نے افغانستان سے اپنے تمام فوجی اہلکاروں اور شہریوں کا انخلا مکمل کرالیا۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے دورہ بوسنیا میں پریس کانفرنس کے دوران  تصدیق کی کہ افغانستان میں موجود ترکی کے تمام فوجی اہلکاروں اور شہریوں کا انخلا  ہوچکا ہے۔

رجب طیب اردوان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں اس وقت ترکی کا چھوٹا تکنیکی گروپ  ہی موجود ہے۔

اس سے قبل ترک صدر کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت طالبان سے براہ راست بات چیت کر رہی ہے تاکہ بین الاقوامی افواج کے انخلا کے بعد کابل ائیرپورٹ کا مشترکہ انتظام سنبھالنے میں مدد سے متعلق حتمی فیصلےکیے جاسکیں۔

 ترک صدر کا کہنا تھا کہ کابل ائیرپورٹ چلانے میں تکنیکی تعاون کے لیے طالبان کی درخواست پر غور کر رہے ہیں، طالبان کابل ائیرپورٹ کی سکیورٹی اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں اور ترکی کو ائیرپورٹ چلانے کی دعوت دے رہے ہیں۔

ترک صدرکا کہنا تھاکہ ائیرپورٹ سنبھالنےکے فیصلے سے پہلےکابل میں امن و امان کی بحالی ضروری ہے،ضروت پڑی تو دوبارہ بات چیت کریں گے ۔

دوسری جانب ترک سینیئر عہدیدار نےکہا ہےکہ کابل ائیر پورٹ پر حالیہ حملے نے ائیرپورٹ کو محفوظ بنانے یا کسی بھی ترک آپریشنل اسٹاف کو محفوظ رکھنےکی طالبان کی صلاحیت کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کیے ہیں ۔

ترک عہدیدار کے مطابق ترکی طالبان کی فراہم کردہ سکیورٹی میں کابل ائیرپورٹ کا انتظام چلانےکے حق میں نہیں اور گزشتہ روز کے حملے سے ظاہر ہوتا ہےکہ ترکی درست ہے۔

Back to top button