
نواز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات، ملکی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آج (جمعرات) اسلام آباد میں پنجاب ہاؤس میں ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں نے ملک کی بہتر ہوتی ہوئی معاشی صورتحال، مہنگائی میں کمی اور پالیسی ریٹ پر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے اقتصادی اشاریوں میں مثبت رجحانات اور سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے 8.8 بلین ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات پر روشنی ڈالی۔
اجلاس میں عوام کے لیے تیز رفتار امدادی کوششوں کی اہمیت پر بھی توجہ مرکوز کی گئی، جسے وہ ایک مثبت علامت کے طور پر دیکھتے ہیں۔
انہوں نے سعودی وفد کی پاکستان میں حالیہ آمد اور شنگھائی تعاون تنظیم کے آئندہ سربراہی اجلاس کا خیرمقدم کیا، ان پیش رفت کو عالمی سطح پر پاکستان کے امیج کو بڑھانے اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے سود مند قرار دیا۔
اپنے ریمارکس میں نواز شریف نے 2006 میں دستخط کیے گئے میثاق جمہوریت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسے ایک تاریخی فیصلہ قرار دیا جس سے ملک میں جمہوریت کو تقویت ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت نے سیاسی جماعتوں کو غیر جمہوری قوتوں کے خلاف متحد ہونے اور تعمیری سیاست کرنے کی اجازت دی۔
نواز شریف نے ایک ایسا عدالتی نظام قائم کرنے کے وژن کا اظہار کیا جو عوام اور اداروں کی رائے کا احترام کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ کسی فرد کی غیر ضروری بالادستی نہ ہو۔ انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کے سیاسی کردار کو بھی سراہا۔
اپنے ریمارکس میں بلاول بھٹو زرداری نے نواز شریف کے سیاسی تجربے اور قوم کے لیے وژن کی اہمیت کو تسلیم کیا۔