بسم اللہ الرحمن الرحیم

تجارت

تمباکو ہیلتھ لیوی سے 60 بلین کی آمدنی – پاکستان کی مالی پریشانیوں کا حل

سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف رائٹس آف چائلڈ (سپارک)کی طرف جاری کردہ پریس میں پاکستان کے موجودہ معاشی بحران کو کم کرنے کے لیے زیر التواء تمباکو ہیلتھ لیوی بل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تمباکو ہیلتھ لیوی سے 60 بلین کی آمدنی پاکستان کی مالی پریشانیوں کا حل ہے کیونکہ تمباکو پر ہیلتھ لیوی بل کے نفاذ سے ہماری معیشت کو طویل مدتی فوائد حاصل ہوں گے۔ پریس ریلیز کے مطابق ملک عمران احمد، کنٹری ہیڈ، کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز (سی ٹی ایف کے)کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نظام صحت کو تمباکو سے ہونے والی تباہی سب پر عیاں ہے۔ اور اب قومی معیشت کو درپیش بحران کی وجہ سے صورتحال کہیں زیادہ سنگین ہو گئی ہے۔ ملک میں تمباکو پر ٹیکس کم ہے، ایکسائز ٹیکس کی اوسط شرح صرف 45 فیصد کے قریب ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ، سگریٹ زیادہ سستی ہوتی جا رہی ہے کیوں کہ اس پر لگنے والا ٹیکس مہنگائی اور معاشی ترقی کی شرح کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتا۔حکومت کو تمباکو پر زیر التواء ہیلتھ لیوی بل کو فوری طور پر لاگو کرنے کی ضرورت ہے۔

کیونکہ اس کے نفاذ سے ساٹھ ارب روپے ریونیو پیدا کرنے میں مدد مل سکتی ہے جس سے ہماری قومی معیشت کو مزید سکڑنے سے بچایا جا سکتا ہے۔ سابق تکنیکی سربراہ، تمباکو کنٹرول سیل، وزارت صحت ڈاکٹر ضیاء الدین اسلام کے مطابق 15فیصد مردوں اور ایک فیصد خواتین کی اموات تمباکو کے استعمال سے ہوتی ہیں۔ پاکستان میں تمباکو سے متعلق بیماریوں سے سالانہ تقریباً 170,000 لوگ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور ان میں سے تقریباً 31,000 اموات دوسروں کے پھیلاۓ گئے دھوئیں کی وجہ سے ہوتی ہیں جبکہ اموات اور بیماریوں کی یہ تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے اور اس میں بچے بھی شامل ہیں۔ نظام صحت پر تمباکو سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے615 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ تمباکو پر ہیلتھ لیوی بل کے نفاذ سے ہماری معیشت کو طویل مدتی فوائد حاصل ہوں گے۔سپارک کے پروگرام مینیجر خلیل احمد نے کہا کہ سگریٹ کی آسانی سے دستیابی اور بچوں کے لیے آبادی کا سب سے کمزور گروپ ہونے کی وجہ سے سب سے پہلے بچے تمباکو کے استعمال کے خطرات کا شکار ہوتے ہیں۔ ہیلتھ لیوی بل اس بات کو یقینی بنائے گا کہ سگریٹ مہنگی ہو جانے کی وجہ سے بچے کی پہنچ سے باہر ہو جائے۔ اس بحران میں۔ ہم نظام صحت کی مزید خرابی کے متحمل نہیں ہو سکتے ۔ بچوں کے ساتھ کھڑا ہونا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ہیلتھ لیوی بل کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جانا چاہیے تاکہ یہ ایکٹ بن جائے اور اسے پورے ملک میں نافذ کیا جا سکے۔

Back to top button