بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

ہائیکورٹ ججز کے الزامات: جسٹس (ر) تصدق جیلانی کی انکوائری کمیشن کی سربراہی سے معذرت

جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کے خط میں لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے تشکیل دیے گئے انکوائری کمیشن کی سربراہی سے معذرت کر لی۔ جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے 6 ججز کے خط کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے 7 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیے جانے کے کچھ دیر بعد یہ پیش رفت سامنے آئی۔

خط میں جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے لکھا کہ اعتماد کرنے پر وزیراعظم، کابینہ، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے لکھا کہ میں نے 6 ججوں کے لکھے گئے خط اور کابینہ کی جانب سے منظور کردہ ٹرمز آف ریفرنس کے ساتھ ساتھ متعلقہ آرٹیکل 209 کو دیکھا ہے۔

مزید لکھا کہ ججوں نے خط میں سپریم جوڈیشل کونسل اور اس کے چیئرمین چیف جسٹس آف پاکستان کو مخاطب کیا ہے، لہٰذا یہ عدالتی وقار کی خلاف ورزی ہوگی کہ ایسے معاملے کی انکوائری کروں، جو سپریم جوڈیشل کونسل یا سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔انہوں نے خط میں لکھا کہ یہ معاملہ آرٹیکل 209 کے تحت نہیں آتا۔

مزید پڑھیے  سینیئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹیو ریویو ریفرنس واپس لینےکاحکم
Back to top button