بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

اسرائیلی وزیر کا مسجد الاقصیٰ کا دورہ، پاکستان کی جانب سے اشتعال انگیز اقدام کی شدید مذمت

پاکستان نے اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی اتامر بن گویر کی طرف سے مسجد الاقصیٰ کے احاطے کا دورہ کرنے کے اشتعال انگیز اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے غیر قانونی اقدامات بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ مسجد الاقصیٰ ایک مقدس مقام ہے جس کا دنیا بھر کے مسلمان احترام کرتے ہیں، اس کے تقدس کی خلاف ورزی مسلمانوں کی مذہبی حساسیت کو مجروح کرتی ہے اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں پہلے سے کشیدہ صورتحال کو ہوا دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو چاہیے کہ وہ اپنے غیر قانونی اقدامات بند کرے اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں مسلمانوں کے مذہبی مقامات کے تقدس کا احترام کرے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کی جائز جدوجہد کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتا ہے، پاکستان اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ ایک قابل عمل، خود مختار اور متصل اور القدس الشریف دارالحکومت پر مبنی فلسطینی ریاست کے قیام کے اپنے مطالبے کی تجدید کرتا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اتامر بن گویر نے گزشتہ روز مسجد الاقصیٰ کے احاطے کا دورہ کیا تھا جس پر فلسطینیوں میں غصہ اور خوف کا ماحول پایا جارہا ہے جبکہ مسلم ممالک نے بھی اس عمل کی سخت مذمت کی ہے۔

مسجد الاقصیٰ کا دورہ کرنے کے بعد اسرائیلی وزیر اتامر بن گویر نے مقدس مقام کے لیے یہودی نام کا استعمال کرتے ہوئے ٹوئٹر پر کہا کہ ’ٹیمپل ماؤنٹ سب کے لیے کھلا ہے۔‘

تاہم وڈیو فوٹیج میں اسرائیلی وزیر کو مسجد کے چاروں طرف ٹہلتے ہوئے دکھایا گیا جہاں بھاری نفری اور سیکیورٹی بھی تعینات کی گئی تھی جبکہ ان کے ساتھ قدامت پسند یہودی بھی موجود تھے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایسے اقدامات سے گریز کرنے کی درخواست کی ہے جو مقدس مقامات کے اندر اور اس کے ارد گرد کشیدگی کو بڑھائیں۔

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور مراکش نے بھی اسرائیلی وزیر کے اس عمل کی سخت مذمت کی ہے۔

یاد رہے کہ یروشلم میں واقع مسجد الاقصیٰ مسلمانوں کے لیے تیسرا سب سے مقدس مقام ہے جبکہ یہودیوں کے لیے بھی یہ مقدس مقام ہے، جسے حرم الشریف (ٹیمپل ماؤنٹ) کے نام سے جانا جاتا ہے۔

فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان آئے دن اس مقام پر جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔

Back to top button