بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

سید علی گیلانی کی رحلت جدوجہد آ زادی میں مصروف کشمیریوں کے لئے عظیم سانحہ سے کم نہیں۔ مشعال حسین ملک

بھارت سید علی گیلانی کی وجود سے اتنا خوفزدہ تھا کہ جنازے میں ان کے خاندان کے افراد کو بھی شامل نہیں ہونے دیا گیا

بھارتی جیل میں مقید جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین وسینئر حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ سید علی گیلانی کی، رحلت جدوجہد آ زاد ی میں مصروف کشمیریوں کے لئے عظیم سانحہ سے کم نہیں۔بھارت سید علی گیلانی کی وجود سے اتنا خوفزدہ تھا کہ جنازے میں ان کے خاندان کے افراد کو بھی شامل نہیں ہونے دیا گیا سید علی گیلانی کی گھر پر نظر بندی بھارتی دہشت گردی کی بدترین مثال تھی، سید علی گیلانی کی مضبوط اور توانا آ واز ہمیشہ زندہ رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی کے زیر اہتما م سید علی گیلانی کی پہلی برسی کے موقع سے خطاب  کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ڈسٹرکٹ بار کے صدر ارشد مجیدملک، حریت رہنماء سید یوسف نسیم، ممبر پنجاب بار کو نسل حاجی توفیق آصف ایڈوکیٹ اور سیکرٹری بار ملک مبشر، رفاق و تابش سدوزئی ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا۔

مشعال ملک نے کہا کہ تاریخ کو درست رکھنے کے لئے علم اور مطالعہ ضروری ہے جب میں مقبوضہ کشمیر گئی تو مجھے وہاں کے کشمیریوں سے بیٹی اور بھابھی کا لفظ ملا میں ان کی محبت نہیں بھلا سکتی۔  مشعال ملک نے کہا کہ سید علی گیلانی نے تاریخ کے لئے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں  ہمارے آنسو کشمیری قوم کی دلیری پر خوشی کے آنسو ہیں ان کا جنازہ پڑھنے کی اجازت اسی طرح نہیں دی جس طر ح فرعونوں نے بابا بلھے شاہ کا جنازہ نہیں پڑھنے دیا۔ سید علی گیلانی سکھوں کے ساتھ ہونے والے ظلم پر بھی بابا بلھے شاہ کی طرح سکھوں کے ساتھ کھڑے ہوگئے وہ ایک توانا آواز۔مضبوط  قوت ارادی کے مالک اور عظیم شخصیت تھے۔ ایک موقع پر سید علی گیلانی نے بھارتی فوجی آفیسر کو کہا تھا کہ دروازہ کھولومیں ہندوستان کی جمہوریت کا جنازہ پڑھنے آیا  ہوں۔ سزا سے قبل یسین ملک نے بھوک ہڑتال کی جبکہ فیصلے سے چند روز قبل ہی  پوری دنیا بند ہوگئی تہاڑ جیل میں ہونے والا ظلم کم نہیں جس میں افضل گرو کو پھانسی دی گئی۔

بھارتی ڈر اور خوف کی انتہا ہے مجھے اپنے شوہر یسین ملک پر فخر ہے جس نے  جرات اور دلیری سے بھارتی بربریت کا مقابلہ کیا میں نے اپنے خاوند کو رات کو سجدوں میں گڑ گڑا کر اللہ سے اپنی قوم کی آ زادی کے لئے دعائیں مانگتے دیکھا ہے بھارت اتنا بزدل ہے کہ آسیہ اندرابی کو قید کرکے بھی خوفزدہ ہے حالانکہ وہ ایک عورت ہے بھارت نہ تو یسین ملک کو جھکا سکا نہ ہی سید علی گیلانی کی آ واز اور نہ ہی جدوجہد آزادی کی تحریک کو دبا سکا ہے۔ ان شا اللہ ایک وقت آ ئے گا جب مقبوضہ کشمیر بھارت تسلط سے آ زاد ہوگا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق کنوینئر حریت کا نفرنس سید یوسف نسیم ایڈوکیٹ نے کہا کہ وکلا کی زندگی حق وباطل کی جدوجہد میں گزر جاتی ہے وہ قاتل کا بھی اور مقتول کا بھی وکیل ہے کشمیریوں کا پاکستان سے رشتہ اللہ اور اللہ کے دین سے ہے جسکو کوئی ختم نہیں کرسکتا، یوسف نسیم نے کہاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے کچھ لوگ اسے جنہیں سمجھ سکے قائد اعظم کی اس بات کو پاکستان کے کسی حکمراں نے سنجیدگی سے نہیں لیا۔ اللہ نا کرے پاکستان کی یہ شہ رگ کٹ جائے تو پاکستان کی زمینیں بنجر ہوجائیں گی اور بھارت کو ایٹمی طاقت کے حامل پاکستان سے جنگ کی ضرورت ہی نہیں رہے گی۔  انھوں نے کہا کہ  اگرپاکستان کی شہ رگ آج آزاد نہیں ہوگی تو آئندہ جنگ پانیوں پر ہوگی بد قسمتی سے ہمارے لیڈر قائداعظم کی اس بات کو سننا یا عمل کرنا ہی نہیں چاہتے۔

ممبر پنجاب بار کونسل حاجی توفیق آصف ایڈوکیٹ نے کہا کہ راولپنڈی کشمیریوں کاجغرافیائی ہیڈکوارٹر ہے ہماری بہن مشعال ملک اپنے شوہر یسین ملک کی طرح جدوجہد کی ایک روشن مثال ہے سید علی گیلانی، یسین ملک شبیر شاہ اور نوجوان نسل کے برہان وانی کی جدوجہد دنیا ہر عیاں ہے کشمیری اسوقت کا انتظار کر رہے ہیں جب سید علی گیلانی کے نعرے کو عملی شکل ملے گی سید علی گیلانی نے جدوجہد آزادی کشمیر میں تاریخ رقم کی ہمارے حکمرانوں کو اقتدار کی فکر تو ہے مگر  کشمیریوں کی بات نہیں کرتے خاتون وکیل تابش سدوزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ  فریڈم فائٹر یسین ملک سے بھارت خوفزدہ ہے جو اکیلا لڑ رہا ہے پاکستان ہمارا ہے جسکے ساتھ ہمارا جینا مرنا ہے کشمیریوں پر وحشیانہ ظلم وبر بریت کے خلاف پاکستان بارکونسل بھارت کیخلاف اقوام متحدہ میں مشترکہ قرارداد پیش کرے صدر ڈسٹرکٹ بار ارشد مجید ملک نے کہا کہ ہم الحاق پاکستان چاہتے ہیں کشمیریوں کو ان کا حق دیا جائے سید علی گیلانی مرحوم کی جدوجہد، آزادی کو سلام۔پیش کرتے ہیں۔

سابق صدر ہائیکورٹ بار سردار عبدالرازق نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی 22کروڑ عوام اور وکلا کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ حریت رہنماں سمیت یسین ملک کی قربانیوں اور جدوجہد کو سلام ہیش کرتے ہیں۔

Back to top button