بسم اللہ الرحمن الرحیم

بین الاقوامی

وحشی اسرائیلی فوج کے غزہ کے ہسپتالوں پر حملے جاری،بچوں کا ہسپتال بھی خالی کرنے کی دھمکی

اسرائیلی بمباری نے غزہ کو کھنڈر بنادیا ہے، غزہ کے نصر میڈیکل کمپلیکس پر حملے کے علاوہ القدس اور کمال عدوان اسپتال کے نزدیک فضائی حملے کیے جبکہ بچوں کے الرنتیسی اسپتال کو بھی خالی کرنے کی دھمکی دے دی۔اسرائیلی فضائیہ نے الشاطئی کیمپ پر بھی دو مکانوں پر بم گرادیے، حکام نے ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کردیا۔سات اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 10 ہزار تین سو سے تجاوز کر گئی، شہدا میں 4 ہزار 237 بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کی 97 پناہ گاہوں میں 3 لاکھ سے زیادہ بے گھر فلسطینی شہری موجود ہیں، 600 افراد ایک بیت الخلا استعمال کرنے پر مجبور ہیں جبکہ وہاں صفائی ستھرائی کی بدترین صورتِ حال سے بیماریاں پھیلنے لگیں۔ادھر متحدہ عرب امارات کی جانب سے غزہ میں ڈیڑھ سو بستروں کا فیلڈ اسپتال قائم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی حملوں ترکیہ کی پارلیمنٹ نے اپنے مینیو سے مغربی کمپنیوں کی اشیا نکال دیں ۔فلسطینی اتھارٹی کے ایک بیان کے مطابق اسرائیل نے جن راستوں کو انخلا کیلئے محفوظ قرار دیا، وہ موت کے راستے بن چکے ہیں اور اسرائیلی فوج ان راستوں کو بے گھر افراد کیلئے پھندوں کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

بیان میں اقوام متحدہ اور ریڈ کراس سوسائٹی سے مطالبہ کیا گیا کہ طبی مراکز اور ایمبولینسوں کو تحفظ فراہم کیا جائے جبکہ اسرائیل کو اسپتالوں کو دھمکانے سے روکا جائے۔اس سے قبل غزہ کے حکومتی میڈیا آفس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ اسرائیلی بمباری کے باعث اوسطاً ہر منٹ میں ایک زخمی اسپتال پہنچتا ہے جبکہ ہر گھنٹے 15 میتیں اسپتالوں میں پہنچائی جاتی ہیں۔

مزید پڑھیے  قرآن پاک کی بے حرمتی جیسے واقعات پر سخت غصے میں ہوں، پوپ فرانسس

بیان میں مزید بتایا گیا کہ ہر گھنٹے اوسطاً 5 خواتین اور 6 بچے شہید ہو رہے ہیں۔7 اکتوبر سے اب تک غزہ کے 50 فیصد اسپتال جبکہ 62 فیصد طبی مراکز بمباری یا ایندھن ختم ہونے کی وجہ سے بند ہوچکے ہیں۔

Back to top button