بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

قائد اعظم محمد علی جناح کا یوم وفات آج انتہائی عقیدت و احترام سے منایا جا رہا

بابائے قوم و بانی پاکستان  قائداعظم محمد علی جناح کا 75واں یوم وفات آج انتہائی عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔وہ قیام پاکستان کے ایک سال بعد 11 ستمبر 1948ء میں انتقال کر گئے تھے۔ یہ دن ایک ایسے عظیم قائد کی یاد دلاتا ہے کہ جس نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک نصب العین دیا۔

انہوں نے حصول منزل کے لئے ایک ایسی بے مثل قیادت فراہم کی جس کی بدولت پاکستان دنیا کے نقشے پر آزاد ملک کی حیثیت سے ابھرا۔ تاریخ دانوں کا کہنا ہے کہ قائد اعظم نے اپنی ساری زندگی بر صغیر کے مسلمانوں کے حقوق کے حصول کیے لیے صرف کر دی۔ ان کی پالیسی دیانتداری وایمانداری کی تھی۔ قائد اعظم کی سیاسی جدوجہد ملک کے سیاستدانوں کے لیے ایک مثال ہے۔

آج مختلف تقریبات میں بابائے قوم کو بھر پور طریقے سے خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے۔ بانی پاکستان کی روح کے ایصال ثواب کیلیے قرآن خوانی ہوگی، قائد اعظم کے مزار پرسیاسی شخصیات، مسلح افواج کے نمائندے اور شہری حاضری دی اور  پھولوں کی چادریں چڑھائیں۔

 بابائے قوم کے یوم وفات کے سلسلے میں مختلف تنظیموں کی جانب سے ملک بھر میں سیمینارز، مذاکروں اور دیگر تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔قائداعظم محمد علی جناحؒ کے75 ویں یوم وفات کے موقع پر اپنے پیغام میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ قائد اعظم کی قیادت کے بغیر مسلمانوں کے لیے آزاد ریاست کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہ ہوتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت مشکل دور سے گزر رہا ہے، اختلافات ختم کرکے مل کر پاکستان کی ترقی کے لیے دن رات محنت کرنی ہے۔

مزید پڑھیے  سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس،سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال
Back to top button