بسم اللہ الرحمن الرحیم

تعلیم

چین، پاکستانی طالبعلم جیانگ شی کی خوبصورتی میں کھوگیا

فارم ہاؤس کے پکوان، پہاڑوں پر جنگلی پھل، پہاڑی ٹھنڈی ہوا، یہ خصوصیات جیانگ شی صوبے کی کاؤنٹی جنگ آن کو گرمی سے نجات کے لئے سیاحوں میں مقبول سہولت فرا ہم کرتی ہیں۔
شنہوا کی رپورٹ کے مطابق جیانگ شی میں جیولنگ پہاڑوں کے دامن میں واقع جنگ آن کاؤنٹی کا ژونگ یوآن قصبہ پہاڑوں سے گھرا ہوا ہے۔ اس کی آبادی صرف 7 ہزار افراد پر مشتمل ہے اور یہاں ہرسال تقریباً 30 ہزار سیاح کی آمد متوقع ہوتی ہے۔

نان چھانگ یونیورسٹی میں زیر تعلیم پاکستانی طالب علم عبداللہ حسیب تین بر س سے چین کے مشرقی صوبہ جیانگ شی کے دارالحکومت نان چھانگ میں مقیم ہیں۔
وہ نان چھانگ میں گرمیوں کے درجہ حرارت سے بخوبی واقف ہیں۔

حسیب نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کا آبائی شہر پاکستان کے جنوب میں واقع ہے جہاں موسم گرما کافی گرم ہوتا ہے اور گرمی سے نجات کے لئے شمال کا سفر ایک روایت ہے۔
حسیب عارضی طور پر رواں موسم گرما میں نان چھانگ جائیں گے اور نان چھانگ سے ڈیڑھ گھنٹے کی مسافت پر واقع جنگ آن کاؤنٹی کا رخ کرکے اس کے دیہی تفریحی مقام میں ایک نئے تجربہ سے لطف اندوز ہوں گے۔

ژونگ یوآن قصبے کی بلندی 1 ہزار 794 میٹرز اور جنگلات کی 90 فیصد شرح ہے ۔ یہاں موسم گرما کے دوران اوسط درجہ حرارت صرف 18 ڈگری سینٹی گریڈ سے 22 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے۔

کچھ برس قبل یہاں کی ٹھنڈی آب و ہوا نے موسم گرما میں گرمی سے نجات کے خواہشمند شہریوں کو اپنی سمت متوجہ کرنا شروع کیا تھا۔
وہ مقامی دیہاتیوں کے گھروں پر تقریباً 2 ہزار آر ایم بی (281 امریکی ڈالرز) ماہانہ کرایہ ادا کرتے ہوئے رہتے ہیں۔

مزید پڑھیے  یونیورسٹی آف لکی مروت کا ایک اور علم دوست اقدام نورپورتھل میں ایم اے کے امتحانی مرکز کا قیام

یہاں لوگوں کی آمد کا سلسلہ بڑھنے کے ساتھ یہ غیرمعروف گاؤں موسم گرما کے ایک مشہور تفریحی مقام میں بدل گیا۔ متعدد دیہاتیوں نے سیاحوں کے لئے اپنے گھروں کو مہمان خانوں میں تبدیل کرلیا ۔ پھنگ شوئی ہوئی ان میں سے ایک ہیں۔

حسیب جب پھنگ شوئی ہوئی کے مہمان خانے میں داخل ہوئے تو پہاڑ کے دامن میں 2 نئی تعمیر شدہ تین منزلہ عمارتیں نظر آئیں جن کے سامنے ایک صاف ستھرا چینی طرز کا صحن تھا۔
پھنگ شوئی ہوئی نے حسیب کو بتایا کہ سیاحتی موسم عروج پر ہےاور ان کے گھر کے تمام کمرے بھرے ہوئے ہیں۔ سیاح نہ صرف ٹھنڈے موسم سے لطف اندوز ہوکر گرمی سے بچ سکتے ہیں بلکہ دیہی زندگی جیسے مقامی فارم کے پکوان ، باغ کے آڑو اور انگور وغیرہ کا تجربہ بھی کرسکتے ہیں۔ اس سے مقامی دیہاتیوں کو روزگار ملا اور ان کے لئے ذریعہ آمدن پیدا ہوا۔

ژونگ یوآن ٹاؤن ہوم اسٹے ایسوسی ایشن کے صدر ژونگ وائی نے حسیب کو بتایا کہ اس وقت ژونگ یوآن قصبے میں 700 سے زیادہ اندراج شدہ ہوم اسٹے ہیں جہاں 30 ہزار بستر دستیاب ہوتے ہیں۔ موسم گرما میں رہائش کی شرح تقریباً 100 فیصد ہوتی ہے جس سے 3 ہزار سے زائد افراد کو روزگار ملتا ہے۔

حالیہ برسوں میں ژونگ یوآن ٹاؤن نے” ہوم اسٹے +دیہی بحال” ماڈل کی اچھی طرح کھوج کی ہےجس میں ہوم اسٹے سیاحت ایک پیشرفت کے طور پر استعمال ہوئی اور مقامی دیہی بحالی پر درست طریقے سے عمل ہوا۔

ژونگ یوآن ٹاؤن میں حسیب نے دیہاتیوں کی جانب سے قائم کردہ ہوم اسٹے کا دورہ کیا، مقامی خصوصی پکوانوں کا ذائقہ چکھا، دیہاتیوں کے ساتھ آڑو چننے کا تجربہ کیا اور اپنے فارغ اوقات میں سیاحوں کے فن کے مظاہرہ سے لطف اندوز ہو ئے۔

مزید پڑھیے  چین میں نجی دولت میں مستحکم اضافہ

حسیب نے رقص میں بھی حصہ لیا ۔ انہوں نے کہاکہ شہر کی ہلچل اور گرمی کے برعکس یہاں ایک منفرد دلکش موسم گرما ہے۔

Back to top button