بسم اللہ الرحمن الرحیم

تجارت

ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ تک محدود رکھنے کا فیصلہ

حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کو فی الحال صرف اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ تک محدود رکھا جائے گا، ساتھ ہی وفاقی بجٹ کی منظوری کے ایک روز بعد بھی تقریباً 21 ارب 40 کروڑ روپے کی 14 ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔

 رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیر صدارت ہوائی اڈے کے آپریشنز کی آؤٹ سورسنگ سے متعلق اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس کے بعد  آخر کار یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ کسی غیر ملکی ادارے کو ہوائی اڈے کے آپریشنز کی آؤٹ سورسنگ پہلے آئی آئی اے تک محدود رکھنی چاہیے جس کے بعد میں دیگر کی منظوری کا عمل کیا جانا چاہیے۔

اجلاس کے بعد ایک مبہم مختصر عوامی بیان میں کہا گیا کہ آئی ایف سی نے ’کمیٹی کو ایک پریزنٹیشن دی جس نے سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانے اور بہترین بین الاقوامی طریقوں سے مطابقت رکھنے کے لیے پہلے ہوائی اڈے کی آؤٹ سورسنگ کے لیے آگے بڑھنے کے لیے مستقبل کے روڈ میپ کے بارے میں فیصلے کیے‘۔

اگرچہ عجیب بات یہ ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 31 مارچ کو فیصلہ کیا تھا کہ تین بڑے ہوائی اڈوں پر آپریشنز اور زمینی اثاثوں کی 25 سالہ آؤٹ سورسنگ کا آغاز کیا جائے گی اور انہیں زرِ مبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے چلایا جائے گا۔

اس وقت وزارت خزانہ سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے دائرہ کار میں تین ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ ہوائی اڈوں کو چلانے کے لیے ایک مسابقتی اور شفاف عمل کے ذریعے نجی سرمایہ کار/ایئرپورٹ آپریٹر کو شامل کرنے، زمینی اثاثوں کو تیار کرنے اور تجارتی سرگرمیوں کے لیے مواقع کو بڑھانے اور محصول کی صلاحیت مکمل فائدہ اٹھایا جائے‘۔

مزید پڑھیے  پاکستان اور چین کا پیٹرولیم کی صنعت میں سرمایہ کاری کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط

آئی ایف سی اور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی سی اے اے) نے بعد ازاں اپریل کے دوسرے ہفتے میں ٹرانزیکشن سروس کے معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے بعد مشیر کی تکنیکی ٹیموں نے تینوں ہوائی اڈوں کے دورے کیے۔

واحد بولی دہندہ آئی ایف سی کو ہر ہوائی اڈے کے لیے 15لاکھ ڈالر کی شرح سے آؤٹ سورسنگ کی تکمیل پر 40 لاکھ ڈالر کامیابی کی فیس کے علاوہ مرحلہ وار ادائیگی کا ڈھانچہ بھی دیا گیا۔

Back to top button