بسم اللہ الرحمن الرحیم

جموں و کشمیر

 مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کو سنگین خطرہ درپیش ہے۔ پاکستان کی یو این میں شکایت

 بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کو مسلم اکثریتی کردار ختم کرکے ہندو ریاست میں تبدیل کررہا ہے

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو بھارتی حکومت سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ ملک میں اسلامی ورثے کو ختم کرنے کے اپنے منصوبے سے باز رہے- انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں نو لاکھ فورسز اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی پوری قیادت نظر بند کر دی گئی ہے۔

منیر اکرم نے مزید کہا کہ بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کو مسلم اکثریتی علاقے سے ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنے کی مذموم حکمت عملی پر بھی عمل پیرا ہے۔

اقوام متحدہ میں امن کی ثقافت کے موضوع پر ایک مباحثے کے دوران  انہوں نے 193 رکنی جنرل اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی خاموشی آپ کے قد کو کم کرتی ہے اور عالمگیر انسانی اقدار اور انسانی حقوق کے لیے اپکی حقیقی وابستگیوں کو کھوکھلا اور منافقانہ ظاہر کرتی ہے۔

منیر اکرم نے کہا کہ حالیہ دنوں میں بھارت میں نفرت، امتیازی سلوک، زینو فوبیا اور منظم تشدد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوتوا کی نفرت کے باعث بھارت میں 200 ملین مسلمانوں اور عیسائیوں کے ساتھ ساتھ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کو سنگین خطرہ درپیش ہے، سنگھ پریوار بھارت کو ایک خصوصی ہندو ریاست میں تبدیل کرنا چاہتا ہیں جہاں مسلمان اور دیگر اقلیتیں ہندو مذہب اختیار کرنے، ملک سے بے دخلی یا دوسرے درجے کے وجود کو قبول کرنے کے پابند ہوں۔ انہوں نے مزید کہا آر ایس ایس نے فخر کے ساتھ اپنے نظریے کو ہٹلر کے نازیوں سے ہم آہنگ کیا اور یہودیوں کی طرح بھارتی مسلمانوں پر ظلم و ستم کا مطالبہ کیا، آر ایس ایس کے ایک رکن ناتھورام گوڈسے نے موہن داس گاندھی کو قتل کیا۔

مزید پڑھیے  ہزاروں خواتین کو بھارتی فوج نے زیادتی کا نشانہ بنایا، مشال ملک

منیر اکرم نے کہاکہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی گاندھی کو نہیں بلکہ گوڈسے کو دیوتا مانتی ہے۔،بمبئی (1992)، گجرات (2002) اور دہلی (2021) میں مسلمانوں کے منظم قتل و غارت کی ذمہ دار آر ایس ایس تھی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے گجرات قتل عام کے حوالے سے بی بی سی کی دستاویزی فلم پر پابندی عائد کی کیوںکہ اس میں صاف طور پر کہا گیا ہے کہ اس قتل عام کے قصور وار نریندر مودی تھے۔ اس فلم کی پاداش میں بھارت میں بی بی سی کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا گیا ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ 1992 میں ایودھیا میں تاریخی بابری مسجد کی تباہی اور اس جگہ پر ہندو مندر کی تعمیر کے لیے آر ایس ایس اور سنگھ پریوار ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کو بھارتی حکومت سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ ملک میں اسلامی ورثے کو ختم کرنے کے اپنے منصوبے سے باز رہے

Back to top button