بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے شکار کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور

 پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کیلئے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہارکیا ہے اورکشمیر کے نصب العین کیلئے پاکستان کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔اجلاس میں وزیرپارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی کی جانب سے پیش کردہ متفقہ قرارداد کی منظوری دی گئی جس میں کشمیری عوام کی حق خودارادیت کے حصول کیلئے منصفانہ جدوجہد میں ان کے ساتھ یکجہتی کااظہار کیاگیا ہے۔مشترکہ اجلاس میں یاد کرایاگیا کہ جموں وکشمیر کاتنازعہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پرغیرتصفیہ شدہ عالمی مسائل میں سب سے دیرینہ مسئلہ ہے جس پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 1948سے کئی قراردادیں منظور کررکھی ہیں۔ایوان میں بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر کے عوام کی دلیری، حوصلے اور قربانیوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیاگیا ، ایوان میں کنٹرول لائن کے دوسری جانب بسنے والے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی مستقل سیاسی حمایت کرنے پر آزاد جموں وکشمیر کے عوام کوسراہا۔ایوان میں نوے ہزار سے زائد بھارتی فوجیوں کی موجودگی پر بھی شدید تشویش کااظہارکیاگیا۔اجلاس میں ماورائے عدالت قتل ، بلاجواز گرفتاریوں ، نام نہاد تلاشی کی کارروائیوں ، تباہی اوراملاک کی ضبطگی اورتشدد سمیت بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی۔قرارداد میں مطالبہ کیاگیا کہ بھارت پانچ اگست 2019 کے اپنے یکطرفہ اوراس کے بعد کے اقدامات واپس لے اوراقوام متحدہ کے تحت منصفانہ اورغیرجانبدار استصواب رائے کے جمہوری طریقے کے ذریعے کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا تعین کرنے کے قابل بنانے کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پرفوری عملدرآمد کرے۔مشترکہ اجلاس میں دارالحکومت اسلام آباد کی بلدیاتی حکومت کے ترمیمی بل 2022کی بھی منظوری دی گئی بل کا مقصد دارالحکومت اسلام آباد میں یونین کونسلوں کی تعداد کو بڑھا کر 125تک کرنا ہے ۔پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اب پیر کو شام چار بجے ہوگا۔

Back to top button