بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

وکلاء نے محسن جمیل بیگ کی درخواست ضمانت واپس لے لی

انسداددہشتگردی عدالت کے جج محمد علی وڑائچ کی عدالت نےگرفتار سینئر صحافی محسن بیگ کے دو ملازمین کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری منظور کرلی جبکہ محسن جمیل بیگ کی درخواست ضمانت وکلاء نے واپس لے لی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران وکلاء نے سینئر صحافی محسن جمیل بیگ کی درخواست ضمانت واپس لے لی جبکہ ملازمین کی درخواست ضمانت پر دلائل دیتے ہوئے شہباز کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ محمد اشفاق اور ذوالفقار دونوں محسن بیگ کے ملازمین تھے،ایف آئی اے سائبر کرائم سیل لاہور کے مقدمہ کے بہت چرچے ہو چکے ہیں،صبح 9 بجے انکوائری اور 9 بج کر 30 منٹ پر چھاپہ مارا جاتا ہے، پولیس کہتی ہے 10 بج کر 50 منٹ پر اطلاع پا کر جائے وقوعہ پر پہنچے،ایف آئی اے کے لوگ سادہ کپڑوں میں آئے شور ہوتا ہے تو نوکر اکٹھے ہو جاتے ہیں،ابھی تک ایف آئی اے لاہور کے مقدمہ میں گرفتاری نہیں ڈالی گئی، اس مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعہ بنتی ہی نہیں، دہشتگردی کے علاوہ تمام دفعات جو لگی ہیں وہ قابل ضمانت ہیں،دونوں ملزمان کا کوئی رول بھی نہیں ہے صرف گھر کے ملازم ہونیکی وجہ سے گرفتار کیا گیا،یہ تو تنخواہ دار ملازمین ہیں گھر کا خرچہ مشکل سے چلاتے ہیں،استدعا ہے کہ ضمانت منظور کی جائے، اس موقع پر پراسیکیوٹر سید طیب شاہ نے ملازمین کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ یہ ٹرائل میں معلوم ہو گاکہ ان ملزمان کا رول کیا ہے،ابھی درخواست ضمانت پر سماعت ہو رہی ہے،دو گواہ زخمی ہیں انکے بیانات بھی ہوئے ہیں،کون سا اپنا دفاع ہے کہ گھر کے باہر لوگ آجائیں تو پسٹل اٹھا کر باہر نکل جاؤ،ایف آئی اے کی ٹیم سرکاری گاڑیوں میں سوار ہو کر گئی تھی، وکیل درخواست گزار نے کہاکہ یہ تو آپ محسن بیگ کا بتا رہے ہیں انکی ضمانت نہیں ملازمین کی ہے،پراسیکیوٹر نے کہاکہ میری درخواست ہے کہ ضمانت خارج کی جائے، عدالت نے پراسیکیوٹرسے استفسار کیاکہ مقدمہ کا ریکارڈ کدھر ہے، جس پر پولیس ریکارڈ عدالت میں پیش کر دیا گیااور پراسیکیوٹر نے کہاکہ پلان جرم ایک ایجنسی کے اہلکاروں کے خلاف کیا گیا، وکیل ملزمان نے کہاکہ میں ملازم ہوں کیسے پلان کر کے ایف آئی اے پر حملہ کر سکتا ہوں،عدالت نے استفسار کیاکہ یہ کب گرفتار ہوئے،وکیل نے کہاکہ اسی دن شام کے وقت گرفتار ہوئے، ہمارے سے کوئی برآمدگی نہیں کرنی جیل میں ہیں ضمانت منظور کی جائے، عدالت نے وکلاء کے دلائل کے بعد محسن بیگ کے ملازمین کی درخواست ضمانتوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔اور بعد ازاں عدالت نے ایک ایک لاکھ روپے مالیتی مچلکوں کے عوض دونوں ملازمین کی ضمانت منظور کرنے کا حکم سنادیا۔

Back to top button