بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

ہم قومی اسمبلی سے بل پاس کراتے ہیں تو سینیٹ میں پھنس جاتے ہیں،وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم کے بعد بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا سابق سفارتکاروں اور تھنک ٹینک کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چین کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل تھا، 2019 کے بعد کورونا آگیا اور چین میں سب کچھ بند ہو گیا، چینی قیادت نے ہم پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا، دورہ چین کے بعد ہمارے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری معیشت درست سمت میں ہے لیکن ملک میں اشیا کی قیمتیں یکساں ہونی چاہئیں، ہمیں 18 ویں ترمیم کے بعد بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں اور پنجاب میں گندم الگ الگ قیمت پر فروخت ہو رہی ہے، ایک ملک میں گندم کی قیمت ایک ہی ہونی چاہیے، چین میں ایک فیصلہ ہو جاتا ہے تو سب جگہ عمل درآمد ہوتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا میں اور میری ٹیم اپنی ڈائریکشن پر بہت کلیئر ہیں، ملک میں بہت سی ریفارمز کی ضرورت ہے لیکن اگر آپ ریفارم کرنا نہیں چاہتے تو سب کو خوش کر سکتے ہیں، بل پاس کرانے کے لیے اکثریت کی ضرورت ہے، ہم قومی اسمبلی سے بل پاس کراتے ہیں تو سینیٹ میں پھنس جاتے ہیں۔

ملک میں کورونا کی صورت حال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کورونا سے بھی ہم بہت اچھی طرح نکل گئے ہیں، لاک ڈاؤن نہ کرنے پر مجھ پر تنقید کی گئی، اگر میں لاک ڈاؤن کرتا تو نچلا طبقہ پس جاتا۔

مزید پڑھیے  نواز شریف کو پارٹی صدر کے عہدے پربحال کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار

ان کا کہنا تھا کہ چینی میں کورونا کی صورت حال کو بہت سنجیدہ لیا گیا، دن میں دو دو مرتبہ ہمارے کورونا کے ٹیسٹ ہوتے تھے۔

افغانستان کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کے لیے سب متفق ہیں، سوائے امریکا کے سب سمجھتے ہیں کہ افغانستان کے منجمد اکاؤنٹ بحال کیے جائیں، افغانستان کے حالات خراب ہوئے تو امریکا کو اور بھی مشکلات کا سامنا ہو گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ دو سال پہلے پیوٹن سے طویل ملاقات ہوئی تھی، روسی صدر کے اسلامو فوبیا پر بیان کے بعد میں نے بھی ٹوئٹ کیا تھا، روسی صدر سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ روس میں اسلامو فوبیا نہیں ہے۔

Back to top button