بسم اللہ الرحمن الرحیم

سائنس و ٹیکنالوجی

فائیو جی تنازع، امریکا جانے والی پروازیں منسوخ

فائیو جی کے تنازع پر امریکا جانے والی اکثر پروازیں منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ طیارے بھی تبدیل کر دیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ تنازع اس لیے پیدا ہوا کیونکہ ایئرلائنز اور پروازوں کو خدشہ ہے کہ فون سروس ان کے طیاروں کی ٹیکنالوجی میں مداخلت کر سکتی ہے۔

انٹرنیشنل ایئرلائن اداروں نے اس تنازع کے حوالے سے مختلف نقطہ نظر اختیار کیا ہے جس کے بعد مشرق وسطی کی ایئر لائن ایمریٹس نے امریکا جانے والی پروازوں میں زبردست کمی کی ہے۔

تاہم یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ ایئر لائنز نے یہ فیصلے کیوں کیے یا انہوں نے اس بات کو مدنظر رکھا کہ موبائل کیریئرز اے ٹی اینڈ ٹی اور ویریزون نے اس ہفتے اہم ہوائی اڈوں کے قریب نئی تیز رفتار وائرلیس سروس کے رول آؤٹ کو روکنے پر اتفاق کیا ہے۔

امریکی حکام نے کہا تھا کہ رعایت کے باوجود بعض طیاروں میں آلات محدود ہونے کی وجہ سے کچھ پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہو سکتی ہیں۔

بدھ کے روز کچھ ایئر لائنز نے کہا کہ انہیں امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن یا بوئنگ کی جانب سے انتباہات موصول ہوئے تھے کہ طیارہ بنانے والی کمپنی 777 خاص طور پر نئی وائرلیس سروس سے متاثر ہوئی ہے۔

کئی ایئر لائنز نے کہا کہ وہ اپنے نظام الاوقات کو برقرار رکھنے کے لیے مختلف طیاروں کو استعمال کرنے کی کوشش کریں گی۔

اسی طرح کے موبائل نیٹ ورک درجنوں دیگر ممالک میں نصب کیے گئے ہیں لیکن امریکی نیٹ ورک کے کام کرنے کے طریقے کے حوالے سے کچھ اہم اختلافات ہیں جو ایئر لائنز کے لیے مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔

نیا فائیو جی نیٹ ورک ریڈیو اسپیکٹرم کا ایک حصہ استعمال کرتا ہے جو ریڈیو الٹی میٹرز کے استعمال کے قریب ہے، جو زمین سے اوپر ہوائی جہاز کی اونچائی کی پیمائش کرتا ہے اور پائلٹوں کو کم مرئی میں اترنے میں مدد کرتا ہے۔

اے ٹی اینڈ ٹی اور ویریزون نے کہا کہ ان کا سامان ہوائی جہاز کی الیکٹرانکس میں مداخلت نہیں کرے گا۔

لیکن فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے حکام نے ایک ممکنہ مسئلہ دیکھا اور ٹیلی کام کمپنیاں معمالے کے حل تک منگل کو توقف کرنے پر راضی ہو گئی۔

بدھ کے روز ایمریٹس نے اعلان کیا کہ وہ امریکا میں مخصوص ہوائی اڈوں پر فائیو جی موبائل نیٹ ورک سروسز کی منصوبہ بندی کے تحت تعیناتی سے منسلک آپریشنل تحفظات کی وجہ سے کئی امریکی شہروں کے لیے پروازیں روک رہے ہیں البتہ وہ لاس اینجلس، نیویارک اور واشنگٹن کے لیے پروازیں جاری رکھیں گے۔

سرکاری ایئرلائن نے کہا کہ ہم آپریشنل تحفظات کو دور کرنے کے لیے ہوائی جہاز بنانے والوں اور متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں،اور پرامید ہیں کہ جلد از جلد اپنی امریکی سروسز دوبارہ شروع کر دی جائیں گی۔

Back to top button