بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

مدفون اسلحہ والا مکان سابق گورنر سندھ کی فیملی کی ٹرسٹ پراپرٹی نکلی

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کراچی سینٹرل ملک مرتضی تبسم نے خفیہ اطلاع ملنے پر جس مکان یا گودام کی کھدائی کے دوران بھاری اسلحہ اور جنگی ساز و سامان برآمد کیا تھا یہ پراپرٹی سندھ کے ایک سابقہ گورنر کے خاندان کے ٹرسٹ کی ملکیت ہے۔

مکان قیام پاکستان سے قبل کا تعمیر شدہ ہے جس کا گراؤنڈ فلور برتنوں کے گودام کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے جبکہ بالائی منزل پر کئی دہائیوں سے ایک مسیحی فیملی رہائش پذیر ہے۔

صدیق وہاب روڈ پر ہی اس کے دوسری جانب کی گلی اسفندیار اسٹریٹ کہلاتی ہے، جہاں پر کباڑ اور پرانے لوہے کی بڑی مارکیٹ ہے۔ جہاں آہنی سامان کی مختلف ورکشاپ بھی قائم ہیں، اس سے تھوڑا آگے چوک کے ساتھ ہی اسپانسر آئی اسپتال واقع ہے۔

ذرائع کے مطابق برآمد کیا گیا اسلحہ کبھی بھی شہری علاقوں میں استعمال نہیں کیا گیا، یہاں تک کہ کراچی میں رینجرز اور پولیس بھی یہ اسلحہ نہیں رکھتی، اس طرح کا اسلحہ مختلف قسم کی ایکشن فلموں یا جنگوں کے دوران دیکھا جاتا ہے۔

پولیس ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہی ایک مکان یا گودام نہیں بلکہ اس علاقے میں اس طرح کے اور گوداموں میں مکانات کے اندر بھی اس طرح کا اسلحہ یا گولہ بارود برآمد ہونے کی رپورٹس ہیں، جن کی پولیس کو نشاندہی کی جاچکی ہے۔

Back to top button