بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

وزیراعظم عمران خان اور پرویز خٹک میں سخت جملوں کا تبادلہ

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے جس میں وزیر دفاع پرویز  خٹک اور  وزیراعظم کےدرمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔

قومی اسمبلی میں منی بجٹ ان دنوں زیر بحث ہے اور ضمنی مالیاتی بل کی منظوی سے قبل ارکان قومی اسمبلی کو اعتماد میں لینے کیلئے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کیا گیا تھا تاہم اجلاس میں معاملہ مزید بگڑ گیا، پرویز خٹک، نور عالم و دیگر ارکان نے منی بجٹ، مہنگائی، اسٹیٹ بینک کی خودمختاری سے متعلق شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر دفاع اور سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ آپ کو وزیراعظم ہم نے بنوایا ہے، خیبرپختونخوا میں گیس پر پابندی ہے، گیس بجلی ہم پیدا کرتے ہیں اور  پِس بھی ہم رہے ہیں،  اگر آپ کا یہی رویہ رہا تو ہم ووٹ نہیں دے سکیں گے۔

ذرائع کے مطابق پرویز خٹک کی اس گفتگو  پر  وزیراعظم اٹھ کر جانے لگے اور کہا کہ اگر آپ مجھ سے مطمئن نہیں تو کسی اور کو حکومت دے دیتا ہوں۔ میں ملک کی جنگ لڑ رہا ہوں کوئی ذاتی مفاد نہیں، میرے کارخارنے نہیں،میری کوششیں ملکی مفاد کی خاطر ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس موقع پر وزیر توانائی حماد اظہر نے بیچ میں بولنے کی کوشش کی تو  پرویز خٹک نے انہیں ٹوک دیا اور کہا کہ میں وزیر اعظم سے بات کررہا ہوں۔

ذرائع کے مطابق پرویز خٹک کی بات سن پر وزیراعظم نے ناراضی کا اظہار کیا  اور اجلاس سے اٹھ کر جانے لگے تاہم سینیئر ارکان قومی اسمبلی نے انہیں روک لیا البتہ پرویز خٹک اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے۔

پرویز خٹک نے حماد اظہر اور  وزیر خزانہ شوکت ترین پر بھی سخت تنقید کی۔

ذرائع کے مطابق اس دوران اجلاس کا ماحول کافی کشیدہ رہا اور اجلاس کے مقاصد بھی حاصل نہ ہو سکے کیوں کہ وزیراعظم باضابطہ طور پر ارکان قومی اسمبلی سے منی بجٹ کے معاملے پر بات نہ کرسکے۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں مِنی بجٹ کی منظوری کیلئے حکومت متحرک ہوگئی ہے اور آج  وزیراعظم عمران خان خود پارلیمنٹ ہاؤس آئے تھے اور قومی اسمبلی اجلاس سے پہلے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس دوران تلخ کلامی ہوئی۔

وزیراعظم نے حکومت اور اتحادی جماعتوں کے تمام اراکین قومی اسمبلی کو گزشتہ روز ہدایت کی تھی کہ وہ رات کو ہی اسلام آباد پہنچ جائیں۔

Back to top button