بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

پاکستان اور بھارت میں جوہری تنصیبات اور قیدیوں کی فہرست کا تبادلہ

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق حکومت پاکستان نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے ساتھ پاکستان میں 628 بھارتی قیدیوں کی فہرست شیئر کی جن میں 51 شہری اور 577 ماہی گیر شامل ہیں۔

یہ قدم پاکستان اور بھارت کے درمیان 21 مئی 2008 کو دستخط کیے گئے قونصلر رسائی کے معاہدے کی شق (آئی) کے مطابق اٹھایا گیا جس کے تحت دونوں ممالک کو سال میں دو بار یکم جنوری اور یکم جولائی کو ایک دوسرے کی تحویل میں قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کرنا ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ ان قیدیوں میں غلطی سے سمندری سرحد پار کرنے والے ماہی گیروں کو عموماً پاکستانی حکومت جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کر دیتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اسی طرح بھارتی حکومت نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ساتھ بھارت میں 355 پاکستانی قیدیوں کی فہرست شیئر کی جن میں 282 شہری اور 73 ماہی گیر شامل ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ دونوں کے درمیان 31 دسمبر 1988 کو دستخط کیے گئے جوہری تنصیبات اور سہولیات کے خلاف حملوں کی ممانعت کے معاہدے، جس کی 27 جنوری 1991 کو توثیق کی گئی تھی، کے آرٹیکل ٹو کے مطابق پاکستان میں جوہری تنصیبات اور سہولیات کی فہرست باضابطہ طور پر وزارت خارجہ امور میں بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کی گئی۔

اسی طرح بھارتی وزارت خارجہ نے جوہری تنصیبات اور سہولیات کی فہرست نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کیں۔

بیان میں کہا گیا کہ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کو ہر سال یکم جنوری کو اپنی جوہری تنصیبات اور سہولیات سے متعلق ایک دوسرے کو آگاہ کرنا ہوتا ہے اور یکم جنوری 1992 سے یہ عمل مسلسل جاری ہے۔

Back to top button