بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، مولانا فضل الرحمان

بلوچستان میں بکتر بند گاڑیوں سے اسمبلی کے دروازے توڑے گئے، بکتربند گاڑیوں سے معزز اراکین کی ہڈیاں توڑی گئیں

جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بجٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں مہنگائی کا پہاڑ گرنے والا ہے۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بجٹ جھوٹ کا پلندہ تھا جس پر پردہ ڈالنے کے لیے ہلڑ بازی کا سہارا لیا گیا، بجٹ میں پیسہ نہیں ہے، منہگائی کا پہاڑ گرنے والا ہے، یہ صرف دعوی کرتے رہیں گے، ہلڑ بازی کا یہ سلسلہ اب بلوچستان پہنچ گیا ہے، بلوچستان میں بکتر بند گاڑیوں سے اسمبلی کے دروازے توڑے گئے، بکتربند گاڑیوں سے معزز اراکین کی ہڈیاں توڑی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی ہونی چاہیے لیکن بھونڈے انداز سے بجٹ پیش کیا گیا، بجٹ دستاویز کی کتاب پھینکی گئی، پارلیمنٹ کی توہین کی گئی، ایسی صورتحال میں پارلیمنٹ کی بالادستی کیسے ممکن ہے، پارلیمنٹ میں تلخی کا ماحول پیدا کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ دھاندلی سے پیدا حکومتیں یہی کردار ادا کر سکتی ہیں، پورے ملک سے لچے لفنگوں کو اٹھا کر بٹھادیا گیا ہے، ان کے کردار کی وجہ سے پختونوں کی روایات پامال ہو رہی ہیں، منصوبے کے تحت نئی نسل کو تباہ کیا گیا، ایک مادرپدر آزاد معاشرہ تشکیل دینے کے لیے اس پارٹی کا انتخاب کیا گیا۔

سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ فاٹا میں پرانا نظام ختم کر دیا گیا جبکہ نئے نظام کا تجربہ ناکام نظر آرہا ہے، دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے۔افغان امن عمل کے حوالے سے بات کرتے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان کا پرامن حل چاہتے، مستحکم اور اسلامی افغانستان چاہتے ہیں، پہلے بھی کہا تھا کہ پاکستان افغانستان کے حوالے سے پالیسی پر نظرثانی کرے، ایک وقت آئے گا افغانستان میں سب ہوں گے، پاکستان نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ کمزور اور ناجائز حکومتیں اتنے بڑے چیلنج کا مقابلہ نہیں کر سکتیں، کشمیر ہاتھ سے نکل گیا کیونکہ قیادت کمزور ہے، ہم کشمیریوں اور فلسطینیوں کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے۔سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا بظاہر ہمدردی کی بات ہے، مختلف ممالک میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ووٹ کا نظام موجود نہیں ہے، اگر اس حکومت کے ہوتے ہوئے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ووٹ کا نظام ہوا تو قابل اعتماد نہیں ہوگا، یہ سمندر پار پاکستانیوں کا ووٹ استعمال کر کے دھاندلی کا راستہ نکالیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میں الیکشن مہم کیسے چلائیں گے، ارب پتی جہاز پر اوورسیزکے پاس پہنچ جائیں گے، ہم کیسے جائیں گے، ہم حلقے میں ہر جگہ نہیں جا پاتے، یہ مشکوک قسم کی سیاست ہے، مشکوک صورتحال میں ووٹ کا حق پاکستان کے حق میں نہیں جائے گا۔

مولانا فضل الرحمان نے 29 جولائی کو کراچی میں پی ڈی ایم کے جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کراچی جلسہ بتائے گا گاڑی سے کسی مسافر کے اترنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں، پی ڈی پی ایم کی توہین پر انہیں معذرت کرنا چاہیے۔

Back to top button