بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

صورتحال خراب ہوئی تو ہم لاک ڈائون پر مجبور ہو جائینگے، وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے عوام کو کورونا ایس اوپیز پر عملدرآمد کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نہ کرے صورتحال زیادہ خراب ہو اور ہم لاک ڈاؤن پرمجبور ہوجائیں گے، کورونا کی تیسری لہر خطرناک ہے، لوگ احتیاط نہیں کررہے، تاکید کرتا ہوں پبلک مقامات پر ماسک لازمی پہنیں۔ وزیراعظم عمران خان براہ راست عوام کے سوالات کے جوابات دے رہے تھے۔

انہوں نے عوام کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ لوگوں سے بڑی اہم بات کرنا چاہتا ہوں، کورونا کی تیسری لہر بہت خطرناک ہے، پہلی اور دوسری لہر کم خطرناک تھی، اللہ نے پاکستان پر خاص کرم کیا، یورپ ، امریکا، برازیل، ایران اور ہندوستان میں جس طرح کی لہر آئی اس طرح کی صورتحال ہوتی تو لاک ڈاؤن لگانا پڑنا تھا، اس سے غربت پھیلنی تھی، ہمیں اللہ کا ہمیں شکر ادا کرنا چاہیے، یہاں ویسی صورتحال نہیں تھی۔

لیکن اب تیسری لہر آئی ہے، بنگلا دیش اور یورپ میں بھی حالات خراب ہیں، یورپ میں ویکسین لگانے کے باوجود وہاں لاک ڈاؤن لگانا پڑا، میں اپنے ملک، لوگوں کیلئے خاص تاکید کرتا ہوں ، سب سے آسان چیز ماسک پہننا ہے، ماسک پہننے کا خرچہ بھی نہیں، فائدہ بھی ہے، ماسک پہننے کا سب سے زیادہ فائدہ ہے۔ لوگ بالکل پروانہیں کررہے ، اس سے خطرہ ہے کورونا پھیل نہ جائے، ہم فیکٹریاں نہیں بند کررہے، تھوڑی سی پابندیاں لگا کر کنٹرول کررہے ہیں، ماسک پہننے کی تاکید کرتا ہوں۔

ہمیں پتا ہے جب دنیا میں لاک ڈاؤن لگایا گیا، تو غربت میں اضافہ ہوا،ایک سال میں 15کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے۔اس لیے میں تاکید کرتا ہوں پبلک مقامات اور ٹرانسپورٹ کے دوران ماسک ضرور پہن کر رکھیں۔ انہوں نے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ صرف 27 فیصد لوگوں کوگیس میسر ہے، 73 فیصد پاکستانی محروم ہیں۔ اب ہم گیس کے مزید کنویں کھود رہے ہیں۔ باہر سے آنے والی گیس مہنگی ہے۔ پاکستان میں گیس کے ذخائر کم ہو رہے ہیں۔

Back to top button