بسم اللہ الرحمن الرحیم

علاقائی

عبدالشکوربیٹنی شہید کی زندگی، خدمات اور بالخصوص پارلیمینٹ میں اس کا کردار ہمارے لٸے مشعل راہ ہے، تعزیتی سیمینار سے مقررین کا خطاب

خوشاب (خصوصی رپورٹ)سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور مفتی عبدالشکور بیٹنی شہید جس مشن سے وابستہ تھے اس مشن کو عروج بخشنے کیلٸے ہمیں جمعیت کی صورت میں جماعت کو عروج بخشنے اور مضبوط بنانے کیلٸے اس جماعت کا ساتھ دینا ہوگا مفتی عبدالشکوربیٹنی شہید کی زندگی، خدمات اور بالخصوص پارلیمینٹ میں اس کا کردار ہمارے لٸے مشعل راہ ہے ایک مثالی کردار کے مالک تھے ہم آپ اور ہماری جماعت کے ہر چھوٹے بڑے کو وہ کردار بطور عمل اپنانا چاہیۓ انہوں نے کہاکہ مفتی عبدالشکوربیٹنی شہید اپنی شہرت اور شان وشوکت کیلٸے نہیں بلکہ ہمیشہ اپنی جماعت اور نظریہ کی عروج کیلٸے فکرمند رہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسے عظیم شخصیت کے مالک تھے جس کے سادگی اور خدمات پر کتاب نہیں بلکہ کتابیں لکھی جاسکتی ہیں۔/ ان خیالات کا اظہار مقررین نے بیگوخیل میں حاجی مستی خان کے حجرے پر منعقدہ مفتی عبدالشکور بیٹنی شہید کے یاد میں “تعزیتی سیمینار” سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تعزیتی سیمینار کے مہمان خصوصی جامعہ پراچہ ٹاون کوہاٹ کے شیخ الحدیث مولانا عطاء الرحمٰن تھے جبکہ دیگر مقررین میں جے یو آئی کے ضلعی امیر و ممبر قومی اسمبلی شیخ الحدیث مولانا محمدانور، ضلعی جنرل سیکرٹری مولانا اصغرعلی، مفتی عبدالشکوربیٹنی شہید کے بھتیجا قاری اسداللہ بیٹنی، مولانا عبدالحق، مولانا نجیب الرحمٰن، مولانا حضرت بلال حقانی، مفتی عبدالغنی شاہ، حاجی ظفراللہ تجوڑی، مولانا احسان اللہ عیسک خیل، حافظ آصف سلیم ایڈووکیٹ، آفاق جان بیگوخیل سمیت مقررین خطاب کیا۔ تعزیتی سیمینار کی صدارت امیر مولانا عبدالحق کررہے تھے جبکہ میزبانی مولانا حضرت بلال حقانی اور تلاوت کلام پاک قاری قدرت اللہ نے کی اس موقع پر ضلعی، تحصیل اور یونین کونسلز کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔ سیمینار سے مقررین نے مزید خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مفتی عبدالشکوربیٹنی شہید کی جماعت سے محبت اور جماعت کیلٸے اٹھائے جانے والی مشقتوں کا یہ عالم تھا کہ آج ہم اس کی یاد میں یہاں بیگو خیل کی سرزمین پر جمع ہوکر اس کے تذکرے کررہے ہیں موصوف نے اپنی زندگی جماعت کیلٸے وقف کردی تھی اس کی وفات سے جماعت میں پیدا ہونے والی خلا کیلٸے ہر کارکن فکرمند ہے مفتی عبدالشکوربیٹنی شہید بیک وقت ایک عالم بھی تھی ،مفتی بھی تھے،خطیب بھی تھے، سیاستدان بھی تھے، لیکن سب سے بڑھ کر وہ ایک مشن سے وابستہ تھے اگرچہ وہ آج ہم میں نہیں رہے لیکن اس کا مشن زندہ ہے اور زندہ رہے گا مفتی عبدالشکوربیٹنی شہید جماعت کے ایک قیمتی اثاثہ اور مثلِ ثمرآور درخت تھے ۔

Back to top button