بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

سینیٹرمشتاق خان نے مقبوضہ کشمیرمیں G20اجلاس کے معاملہ پر بحث کے لئے ایوان بالا میں تحریک جمع کروادی

جماعت اسلامی کے رہنماسینیٹرمشتاق احمدخان نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی جانب سے G20اجلاس کے انعقاد کوعالمی قوانین سے انحراف قراردیتے ہوئے بھارتی فیصلہ کے خلاف سینیٹ میں بحث کے لئے تحریک جمع کروادی ۔سینیٹرمشتاق احمدخان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر ایک تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے۔وہاں پرG20اجلاس کے انعقادکابھارت کوکوئی حق نہیں ہے۔

یہ اقوام متحدہ کے چارٹر،سیکیورٹی کونسل کے قراردادوں،عالمی برادری کے فیصلوں کی کھلم کھلاخلاف ورزی ہے۔5اگست 2019کے بعدپاکستان کی حکومتوں نے کشمیرپرمسلسل پسپائی اختیارکی جس کے نتیجے میں بھارت کومقبوضہ کشمیر میںG20اجلاس کے انعقادکی ہمت ہوئی۔ یہ پاکستان کی ناکام خارجہ پالیسی اورپسپائی کانتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ .G20کی آڑمیں بھارت مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کی نسل کشی، جنگی جرائم،بشری حقوق کے قتل عام کوجوازدیناچاہتاہے۔

حکومت پاکستان کومقبوضہ کشمیرسری نگرمیں بھارت کی طرف سےG20اجلاس کے انعقادکے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف ایک بھرپورسفارتی جنگ اٹھانی چاہیے ، اس کی کے بجائے وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس میں شرکت کے لئے بھارت جارہے ہیں۔یہ بھارت کی سہولت کاری ہے۔اس حوالے سے سینیٹ میں تحریک جمع کرادی۔

Back to top button