بسم اللہ الرحمن الرحیم

صحت

پروبائیوٹکس معدے کی بہت سی بیماریوں کا ایک محفوظ علاج ہیں: طبی ماہرین

پاکستان کے معروف پیڈیاٹرک ماہرین نے کہا ہے کہ پروبائیوٹکس روٹا وائرس کے علاج اور اینٹی بائیوٹک سے وابستہ اسہال کی روک تھام میں کارآمد ہیں۔ یہ بات ممتاز طبی ماہرین نے لاہور میں منعقدہ صنوفی پروبائیوٹکس سمٹ 2022 سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

پروبائیوٹکس صحت مند بیکٹیریا ہیں جو آنتوں کی تکلیف سے نجات میں مدد کرتے ہیں اور ہاضمہ کی تکلیف اور دیگر متعلقہ پیچیدگیوں کو دور کرتے ہیں۔ انسانی جسم میں تقریباً ایک کلوگرام اچھے اور برے دونوں بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں۔ پروبائیوٹکس خراب بیکٹیریا سے لڑنے کے لئے ایک مضبوط مدافعتی نظام تیار کرنے میں اچھے بیکٹیریا کی مدد کرتے ہیں۔

پاکستان کے سرکردہ پیڈیاٹریشین ڈاکٹر عبد الغفار بلو ، پروفیسر ڈاکٹر ہما ارشد چیمہ، پروفیسر ڈاکٹر اقبال میمن اور پروفیسر ڈاکٹر ساجد مقبول نے پروبائیوٹکس کے بطور علاج استعمال اور فوائد کے بارے میں جامع معلومات فراہم کیں۔

ستارہ امتیاز کے حامل پیڈیاٹرک انڈکرینولوجسٹ ڈاکٹر عبد الغفار بلو نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ” پروبائیوٹکس محفوظ ہیں اور یرقان کا علاج کرنے اور بچوں کی زندگیاں بچانے میں مدد کرتے ہیں۔ پروبائیوٹکس کا استعمال کرکے انسانی جسم میں بڑی تعداد میں رہنے والے نقصان دہ جرثومے مائکرو فلورا پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔”

سر سید میڈیکل کالج میں شعبہ اطفال کے سربراہ، پروفیسر اقبال میمن نے کہا، “اینٹی بائیوٹکس کے استعمال کی وجہ سے صحت مند بیکٹیریا ضائع ہونے کی صورت میں پروبائیوٹکس مددگار بیکٹیریا سے خلاء پُر کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ ادویہ میں قابلِ عمل بیکٹیریا کی مناسب تعداد کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے پروبائیوٹکس کے معیار کا تعین انتہائی ضروری ہے ۔ آنت میں داخل ہونے کے بعد پروبائیوٹکس انسانی جسم میں خوراک حاصل کرتے ہوئے خراب بیکٹیریا کی خوراک بھی استعمال کرلیتے ہیں۔ پروبائیوٹکس غذا میں پائے جاتے ہیں اور اکثر انہیں غذائی اجزاء سمجھا جاتا ہے۔ کچھ ریشہ دار اشیائے خوردو نوش اور دہی پروبائیوٹکس کی اچھی مثال ہیں اور اسہال کی خرابی کی شکایت کے علاج میں سب سے زیادہ موثر رہے ہیں۔ مختلف بیماریوں کے لیے ان کے مطابق مخصوص پروبائیوٹکس تجویز کیا جانا ضروری ہے۔”

چیئرپرسن پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن گیسٹرینرولوجی اینڈ ہیپاٹولوجی گروپ، پاکستان میں جینیاتی بیماریوں سے متعلق ٹاسک فورس کی رکن- پروفیسر ہما ارشد چیمہ نے کہا، ” پروبائیوٹکس بچوں اور بڑوں میں قوتِ مدافعت بڑھانے اور اسہال کو ٹھیک کرنے میں فائدہ مند ہیں ۔ انہیں خراب بیکٹیریا کو قابو میں رکھنے کے لئے برقرار رکھنا چاہئے ۔”

پروفیسر ساجد مقبول نے کہا، ” دودھ پلانے والی ماؤں کے لئے پروبائیوٹکس اہم ہیں۔ پروبائیوٹکس زچگی اور دیگر طبی سرجریوں کے دوران اور ان کے بعد فائدہ مند ثابت ہوئے ہیں۔ یہ کم نشوونما کے شکار بچوں میں جسمانی کمزوری کے علاج کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔ تاہم ان کے استعمال میں محتاط نگرانی کی ضرورت ہے ۔”

ڈیڑھ دن پر محیط مباحثوں میں پروبائیوٹکس کے فوائد اور طریقہ استعمال پر تفصیل سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے مقررین اور شرکاء نے معالج کے مشورے کے مطابق استعمال کی اہمیت پر اتفاق کیا۔ مقررین نے اس معلوماتی تقریب کے انعقاد میں صنوفی پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے مزید ایسے سیشنز کی ضرورت کا اظہار کیا کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ معالج اور مریض آنتوں کی بیماریوں اور دیگر انفیکشن سے نمٹنے کے لیے محفوظ طریقوں پر غور کریں۔

Back to top button