بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

پاکستان ڈس ایبلڈ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام دو روزہ جائزہ کانفرنس اختتام پذیر

پاکستان ڈس ایبلڈ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام دو روزہ جائزہ کانفرنس اختتام پذیر ہو گئی، اس حوالے سے پاکستان ڈس ایبلڈ فاؤنڈیشن نے ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں کانفرنس کے حوالے سے مفصل روشنی ڈالی گئی ہے، پریس ریلیز کے مطابق پاکستان ڈس ایبلڈ فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ  ہم کراچی پریس کلب کی انتظامیہ، نیشنل پریس کلب اسلام آباد کی انتظامیہ، سکھر پریس کلب کی انتظامیہ اور اسی نوع کے پریس سے متعلق مختلف شہروں میں ملنے والے تعاون پر پی۔ ڈی۔ ایف ان کی شکر گزار ہے کہ ان کا یہ تعاون نہ صرف جاری رہے گا بلکہ بڑھے گا جو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو معذوروں سے بامقصد ارتباط کا باعث ہو گا۔

خاص طور سے اس جائزہ کانفرنس کے ذریعے معذوروں کی فلاح و بہبود،نیز حیثیت و تشخص کے تحفظ کے لیے گزشتہ پورے عرصے میں PDF کی جانب سے جدو جہد کی گئی ہے اور جس مخصوص انداز کی جدو جہد کی گئی ہے وہ کہاں تک معذوروں کی ضروریات و مسائل کے ضمن میں کارآمد و بامقصد ثابت ہوئی ہیں اور کہاں کہاں کس کس انداز کے اقدامات و فیصلہ آئندہ کی پیش بندی کی بطور کیے جائیں۔

جیسا کہ اسی نوع کی گزشتہ پریس بریفنگ میں جو کہ منسلک ہے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ جہاں PDF نے ایک جانب معذوروں کی مجموعی معاشرتی صورتحال کے پیشِ نظر باقاعدہ اور ہنگامی نوعیت )مثلاً سیلاب، زلزلے، اور کرونا جیسے بحرانات ہوں( الحمداللہ اپنی حیثیت کے مطابق ہمہ گیر و مؤثر اقدامات کیے تو دوسری جانب روایتی تعلیم و تربیت کے ساتھ جدید skills اور ٹیکنالوجی پر پور قومی سطح کے پروگرام کیے۔ اور اس ضمن میں عام روش کے برخلاف خواہش مند اداروں کے ساتھ سہولت کاری بھی کی۔ مثلاً قرآن کریم کی بریل میں سوفت کاپی تیار کرنا تھا جس پر کسی بلیک میلنگ کے بغیر مختلف اداروں کی خواہش پر یہ سہولت بلا معاوضہ اور ملا تامل پیش کی گئی۔

یہی صورتحال آلات اور ٹیکنالوجی اور ان کی تربیت سے متعلق بھی ہے کہ دیگر متعلقہ اداروں اور افراد کو مسلسل فراہم ہو رہی ہے۔ دیگر اہم سرگرمیوں اور امور سے قطع نظر سرکاری و نیم سرکاری اداروں کی جانب سے دی گئی سہولیات کو حاصل کرنے میں پیش آنے والی رکاوٹیں دور کر کے یقینی و مؤثر بنانے کی جدو جہد الحمداللہ عملدارانہ انداز میں رکارڈ پر موجود ہے۔ خواہ اس کا تعلق تعلیمی اداروں اور بنکوں میں معذوروں کے ضمن مین مجود مشکلیں اور رکاوٹ ہوں ، PIA اور ریلوے کی سہولیات کو معذوروں کے حق میں سہل و قابلِ عمل بنانا ہو وزارتِ تجارت کے ساتھ ڈیوٹی فری کار کی سہولت میں موجود رکاوٹوں کو دور کرنا ہو، نادرا کے معذوروں کے حق میں خصوصی کارڈ کی خامیوں اور پیچیدگیوں کو دور کروا کر سہولت بخش او قابلِ عمل کارڈ کے لیے جدو جہد کا معاملہ ہو یا پھر موبائل فون پر نابیناؤں کے لیے ہر طرح کی ڈیوٹی کی چھوٹ کے حکومت کے فیصلے کو FBR کے ذریعے فیصلے کو قابل عمل بنانے کا مرحلہ ہو الحمداللہ pdf کی انتظامیہ اور قیادت چاک و چوبند جذبے کی طرح اپنے آپ کو نگران و فعال رکھتی ہوئی نظر آتی ہے۔

اسی طرح انفرادی و اجتماعی طور پر معذوروں کو ہنگامی طور پر صورتِ حالات کا مرحلہ ہو مثلاً 48 گھنٹے پر اسٹیل مل کے 45 معذوروں کی چھانٹی کو متعینہ مدت کے اندر اعلٰی ترین شخصیات سے رجوع کر کے فیصلے کو کامیابی سے رکوانے کا ماملہ ہو، خواجہ سراؤں کو چیف جسٹس افتخار صاحب کی جانب سے معذوروں کے کوٹے میں شامل کرنے کی تجویز کا ماملہ الحمداللہ PDF نے اسی طرح اعلٰی ترین رابطے کے ذریعے مؤثر دفاع کیا۔ اسی طرح ضلع لیّا کی ایک ہونہار طالبہ جس نے الحمداللہ ڈیرہ غازی خان بورڈ میں پوزیشن حاصل کی اس کی راہ میں اس بنیاد پر کہ وہ نابینا ہے کیسے یہ کامیابی حاصل کر سکتی ہے رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ لیکن جب اس بچّی نے PDF کی انتظامیہ سے رابطہ کیا تو PDF انتظامیہ نے چومکھی جدو جہد کے ذریعے بورڈ کی انتظامیہ کو گھر جا کر بچی سے رجوع کرنا پڑا جو بلا شبہ جہاں PDF اور بچی کی کامیابی تھی وہین علمی ادارے کی انتظامیہ کی اعلیٰی ظرفی کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ غرضیکہ پی۔ڈی ایف مسائل و ضروریات کے ضمن میں روایتی طریقوں کے ساتھ ساتھ بقدرِ تقاضہ ہنگامی اقدامات کو اپنی پالیسی کا حصہ سمجھ کر برتتی رہی ہے۔ اور انہی تمام مذکورہ پہلؤ کا جائزہ لینا دو روزہ قومی جائزہ کانفرنس کا ما حاصل ہے۔

آج معذوروں کے عالمی دن کے حوالی سے پاکستان ڈس ایبلڈ فاؤنڈیشن حکومت ک اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ معذوروں کے امور پر نیشنل اتھارٹی کا قیام ناگزیر ہے۔ اس کے بغیر معذور افراد وفاقی سرپرستی اور قومی و بین الاقوامی دھارے اور سرپرستی سے محروم ہیں جو بڑی زیادتی اور المیہ ہے۔ڈیوٹی فری کار کی سہولت کو وعدے کے مطابق عملاً بحال کیا جاۓ۔ اس میں تاخیر اور لیت و لعل زیادتی نہیں بلکہ استحصال و ظلم ہے۔ جس کے لیے وزارتِ تجارت جواب دہ ہے۔ حکومت کی طرف سے نابیناؤں کے لیے موبائل فون کی تمام تر ڈیوٹی فری سہولت گزشتہ 17 مہینوں سے ایف۔ بی۔ آر کی اعلٰی ترین اتھارٹیز کی میز پر ہے۔ جو معذوروں کے حق میں اپنے بہترین رویے کو اس سلسلے میں بھی کاگر کرے۔ اور سہلت فوری طور پر مہیا کرے نیز معذوروں اور ان کے اداروں کو ہمیشہ کی طرح شکر گزاری کا موقع دے۔

نادرا کی اتھارٹی سے مطالبہ ہے کہ وہ ہر معذوری کے لیے علیحدہ علامت والا شناختی کارڈ جاری کر کے معذوری کی مشکلات کو کم کریں اور اس کے ذریعے سے حاصل ہونے والی حکومتی مراعات کو آسانی کے ساتھ حاصل کر سکیں۔انفورمیشن تیکنالوجی کے شعبے میں وفاقی وزارت اور اگنائٹ کی اردو تاکنگ سوفٹ ویئر کی فراہمی میں جو تاخیر ہوئی ہے اس کا نوٹس لے کر ہنگامی بنیادوں پر قومی ذمہ داری کو دیگر ترقی پزیر ملکوں کی طرح پقرا کریں۔ نابیناؤں اور ان کی صلاحیتوں کے حق میں وقت کا نگرزیر تقاضہ۔

Back to top button