بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

سیرت طیبہ ۖ سے رہنمائی لیکر کر ملک و قوم کے مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے

امیرجماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد کا سیرت النبی کانفرنس سے خطاب

امیر جماعت  اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ سیرت طیبہ ۖ سے رہنمائی لیکر ملک و قوم کے مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔

پیغمبر اسلام ۖ کی ذاتِ مبارکہ ہی پوری انسانیت کیلئے کامل نمونہ اور مکمل رہنما ہے۔ آپ ۖ کی تعلیمات کی روشنی میں ، عدل، تجارت، معیشت   سمیت تمام قوانین  اوراداروں کی تنظیم نو کی جاسکتی ہے  جوترقی اور خوشحالی کا راستہ ہے۔

بدقسمتی سے پاکستان بننے کے بعد کسی حکمران یا سیاسی جماعت نے اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے عملی کوشش نہیں کی جس کے نتیجے میں آج ملک و قوم بے پناہ مسائل کی دلدل میں دھنس چکے ہیں۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے الائیڈ ہیلتھ سائنسز سکول  میں سیرت النبی ۖ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں ڈاکٹر حافظ ساجد انور ڈپٹی سیکرٹری جماعت اسلامی پاکستان، سیکرٹری گورننگ باڈی ثریا عظیم ہسپتال افتخار احمد چوہدری،  ڈائریکٹر الائیڈ ہیلتھ سائنسز سکول فیض احمد فیضی سمیت  میڈیکل کے طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔

میاں ذکر اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ آپ سرکار دوعالم ۖ کی سیرت طیبہ پوری کائنات کیلئے رہنمائی اورراہ نجات کا ذریعہ ہے۔ انسانیت کیلئے وہی شخصیت نمونہ بن سکتی ہے، جس میں کم از کم چار باتیں ہوں۔

نمبر ایک، اس کی سیرت تاریخی طورپر محفوظ ہو اور مستند نیز معتبر ذریعوں سے پہنچی ہو ۔

دو،  اس کا پیغام اور عطا کردہ دستورِ زندگی تمام انسانیت کیلئے ہو، کسی مخصوص علاقہ یا نسل کیلئے نہ ہو۔

تین، اس کی سیرت ہر گوشہ حیات کی رہنما ہو اور اس رہنمائی کے بعد انسان اپنی زندگی میں کوئی خلا نہ پائی۔

اور چار، اس کی زندگی انسانیت کیلئے قابل اتباع بن سکتی ہو اور اس کی پیروی انسانی طاقت سے باہر نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ آپ ۖ پوری کائنات میں افضل ترین ہستی ہیں۔ آپ ۖ کی زندگی پوری کائنات کے لیڈروں، سیاستدانوں، ڈاکٹروں، مزدوروں غرض یہ کہ ہر شخص کیلئے رول ماڈل ہے۔ کوئی انسان اس پر عمل کر کے دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانسجینڈر بل خواجہ سراؤں کے حقوق کا بل نہیں بلکہ اسلامی معاشرے میں ہم جنس پرستی اور فحاشی کا فروغ ہے۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ٹرانسجینڈر جیسے فحاشی کے فروغ کے بل کو واپس لیں۔ اسلام کے خلاف قوانین پاس کے کر ہم ترقی و خوشحالی نہیں بلکہ تباہی کی طرف جائیں گے۔

Back to top button