بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا گھر سیل،اہلخانہ کا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار،ذاتی ملازم نے میڈیا کو کیا بتایا

پولیس نے معروف ٹی وی میزبان اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کے گھر کو سیل کردیا۔عامر لیاقت کی وجہ موت جاننے کے لیے پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے، عامر لیاقت کے بیڈ روم سے پولیس نے شواہد اکٹھے کر لیے، اہلخانہ کی طرف سے پوسٹ مارٹم کروانے سے منع کرنے کے بعد ان کی میت کو سرد خانے منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ  عامر لیاقت کے گھر میں صرف اہلخانہ کو جانے کی اجازت دی ہے، عامر لیاقت کے زیر استعمال کمرے کو بھی سیل کردیا ہے،  لاونج تک جنریٹر کے دھوئیں کی بو تھی ، بیڈروم اور اسٹڈی روم میں نہیں تھی، عامر لیاقت کے کمرے سے 2 موبائل فونز اور دیگر چیزیں ملی ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت دوپہر 12 بجے سو کر اٹھے، رات میں ان کی طبعیت خراب تھی، ملازم نے اسپتال جانے کا کہا تو انہوں نے منع کردیا، عامر لیاقت کی طبعیت ساڑھے بارہ بجے کےقریب بگڑی۔

حکام کا کہنا ہے کہ ان کی دوائیاں اور دیگر اشیاء بھی کمرے سے ملی ہیں،  موت کی حتمی وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی معلوم ہو سکے گی،اہل خانہ نے فی الحال پوسٹ مارٹم کروانے سے انکار کیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق ملازم جاوید نے بتایاہے کہ عامر لیاقت کی گزشتہ رات طبیعت خراب تھی ، ان کے دل میں درد ہو رہا ہے ، میں نے کہا کہ ہسپتال چلتے ہیں ، لیکن انہوں نے کہا میں نے ہسپتال نہیں جانا ، آج صبح ملازم جب پہنچا تو اندر سے چیخ کی آواز سنائی دی ، ملازم نے دروازہ کھٹکٹایا لیکن اندر سے دروازہ نہیں کھولا گیا جب زبردستی دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے تو عامر لیاقت بیہوشی کی حالت میں بیڈ پر موجود تھے ۔ ملازم جاوید کی جانب سے پولیس سے رابطہ کیا گیا پھر انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن ہسپتال انتظامیہ کا کہناہے کہ جب انہیں یہاں لایا گیا تو انتقال کر چکے تھے ۔

Back to top button