بسم اللہ الرحمن الرحیم

حادثات و جرائم

دریائے راوی میں پانچ بہن بھائیوں سمیت آٹھ افرادکے ڈوبنے کا واقعہ

چار افراد کو مقامی لوگوں نے بروقت نکال لیا،چار لاپتہ ہونے والوں میں سے تین روز بعد ایک بھائی اور ایک بہن کی لاشیں مل گئی


دریائے راوی میں پانچ بہن بھائیوں سمیت آٹھ افرادکے ڈوبنے کا واقعہ،  جن میں سے چار افراد کو مقامی لوگوں نے بروقت  نکال لیا جبکہ چار لاپتہ ہونے والوں میں سے تین روز بعد ایک بھائی اور ایک بہن کی لاشیں مل گئی۔ دو بھائی تاحال لاپتہ، ریسیکو 1122غوطہ خوروں کی ماہر ٹیموں کا سرچ آپریشن چوتھے روز بھی جاری تفصیلات کے مطابق موڑ کھنڈا ہیڈ بلو کی روڈ پر دریائے راوی میں 4 کمسن بہن بھائیوں کے ڈوبنے کا المناک واقعہ،  تین دن بعد ریسیکو 1122 کے غوطہ خوروں کی ماہر ٹیموں نے 12 سالہ نور فاطمہ اور 5 سالہ ارسلان کی لاشیں دریا سے باہر نکال لیں جبکہ غوطہ خوروں کی ماہر ٹیمیں کاسرچ آپریشن آج چوتھے روز بھی جاری ہے۔  واضع رہے کہ تین روز قبل چینوٹ کے رہائشی ممتاز کھوکھر کے پانچ بچے اور ان بچوں کی دو خالائیں اور کشی کا ملاح کشتی میں سوار تھے۔جنہوں نے کشتی ڈوبنے کے خوف سے جان بچانے کے لیئے دریائے راوی میں چھلانگیں لگا دیں۔ مقامی لوگوں نے ممتاز کھوکھر کی 3سالہ بیٹی میرب اور مشتاق کی بیٹیوں 26سالہ حمیر١،16سالہ سدرہ اور 35سالہ ملاح اللہ دتہ کو افراد کو بچا لیا تھا جبکہ تین کمسن بھائی اور ایک بہن دریا میں ڈوب گئے۔ ڈوبنے والوں میں 12 سالہ نور فاطمہ، 9 سالہ جواد، 6سالہ ایان اور 5 سالہ ارسلان شامل ہیں۔ خوطہ خوروں کی ماہر ٹیموں نے تین روز بعد ایک بہن اور بھائی کی لاشیں ڈھونڈھ نکالیں۔نور فاطمہ کی ڈیڈ باڈی ہیڈ ریگولیٹر ایل بی ڈی کنال کے مقام کے قریب سے اور ارسلان کی ڈیڈ باڈی نیو مرینہ بوٹ کلب  کے قریب سے ملی ہے،ضروری کاروائی کے بعد ریسکیو 1122 نے لاشیں ورثا کے حوالے کی دیں۔ڈپٹی کمشنر زاہد پرویزوڑائچ نے ارکان صوبائی اسمبلی مہر کاشف رنگ الہی پڈھیار اور آغا علی حیدر،ریجنل ایمرجنسی آفیسر 1122ڈاکٹر محمداعظم اور اکرم پنوار ڈی ای او 1122 کے ہمراہ جائے وقوعہ پر واٹر سرچ آپریشن کا جائزہ لیا اور بچوں کے لواحقین سے اظہار ہمدرری بھی کی۔

Back to top button