بسم اللہ الرحمن الرحیم

حادثات و جرائم

عثمان مرزاکیس،متاثرہ جوڑے کے وارنٹ گرفتاری،جج اور وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے وفاقی دارالحکومت میں جوڑے کو ہراساں کرنے کے کیس میں عدم پیشی پر متاثرہ لڑکی اور لڑکے کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیا۔

ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے کیس کی سماعت کی اور متاثرہ جوڑے کے وکیل ارباب عالم عباسی سے سخت مکالمہ ہوا اور متاثرہ کی طلبی کے باوجود عدم پیشی پر وارنٹ گرفتاری جاری کردیا۔

عدالت کا ایس ایس پی آپریشن کو متاثرہ جوڑے کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

متاثرہ جوڑے کے وکیل کی جانب سے عدالت میں استدعا کی گئی تھی کہ وہ شہر سے باہر ہیں اور انہیں عدالت پہنچنے میں تین گھنٹے لگ جائیں گے تاہم سماعت کل 19 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے انہیں پیش کرنے کا حکم دیا۔

قبل ازیں جب اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سیکٹر ای-الیون میں جوڑے کو ہرہنہ کرنے کے معاملے پر سماعت کا آغاز ہوا تو ملزمان عثمان مرزا، فرحان، عطا الرحمٰن، ادارس قیوم، محب خان، ریحان اور عمر بلال کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

دوران سماعت پراسکیوٹر رانا حسن عباس اور متاثرہ جوڑے کے وکیل ارباب عالم عباسی عدالت میں پیش ہوئے اور اس موقع پر متاثرہ جوڑے کے اور جج کے مابین سخت جملوں کا مکالمہ ہوا۔

متاثرہ جوڑے کے وکیل نے کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے آپ مجھ سے پرسنل ہو رہے ہیں، میں نے وکالت نامہ دے کر غلطی کی، اگر آپ کہتے ہیں تو وکالت نامہ واپس لے لیتا ہوں۔

وکیل ارباب عالم عباسی نے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ میرا لڑکا اور لڑکی سے رابطہ ہوا ہے، وہ شہر سے باہر ہیں، تاریخ دے دیں آئندہ سماعت پر پیش کر دوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا پہلا تجربہ ہے اس قسم کے کیس میں پیش ہو رہا ہوں، عدالت نے زیادہ سختی نہیں کر دی آپ نے وارنٹ جاری کرنے ہیں۔

جج نے کہا کہ میں تو وارنٹ گرفتاری جاری کروں گا اور ایس ایس پی کو لکھوں گا کہ متاثرہ لڑکا اور لڑکی کو پیش کریں، تاریخ تو ملنی ہے لیکن میں اپنا طریقہ اپناؤں گا۔

وکیل کو مخاطب کرکے جج نے کہا تھا کہ آپ کی درخواست آگئی ہے، متاثرہ جوڑے کو عدالتی طریقہ کار پر بلالوں گا، جس پر وکیل نے دوبارہ استدعا کرتے ہوئے کہا کہ میں استدعا کر رہا ہوں، اگلی تاریخ پر لے آوں گا۔

وکیل ارباب نے کہا کہ آپ مجھ پر الزام لگا رہے ہیں کہ میں کسی اور طریقہ سے پیش ہو رہا ہوں، ہم عدالتوں کی عزت کرتے ہیں، ہم عزت دار لوگ ہیں اور استدعا کرنا ہمارا کام ہے۔

جج نے کہا کہ میں توقع کر رہا ہوں کہ وہ آئیں گے، آپ کی استدعا آگئی بہت شکریہ میں حکم نامہ جاری کر دوں گا۔

اس موقع پر وکیل نے عدالت کو متاثرہ جوڑے کو ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرا دی، جس پر سماعت میں وقفہ لیا گیا۔

وقفے کے بعد وکیل ارباب عباسی نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ لڑکا اور لڑکی شہر سے باہر ہیں اور عدالت میں پہنچنے تک تین گھنٹے لگ جائیں گے۔

جج عطا ربانی نے کیس کی سماعت 19 جنوری تک ملتوی کردی اور بعد ازاں متاثرہ جوڑے کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایس ایس پی کو متاثرہ جوڑے کو پیش کرنے کی ہدایت کی۔

Back to top button