بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

سابق چیف جج رانا محمد شمیم کیخلاف درخواست دائر

 اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) میں درخواست دائر کردی گئی ہے کہ متنازع حلف نامہ کے بعد سپریم کورٹ آف گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا محمد شمیم کو ادا کی گئی تمام تنخواہیں واپسی لی جائے۔

 رپورٹ کے مطابق چیف جج رانا محمد شمیم نے 16 نومبر کو بیان حلفی میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج سے کہا تھا کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف اور مریم نواز کی ضمانت میں تاخیر کرے۔

اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے سابق نائب صدر چوہدری محمد اکرم نے اپنی درخواست میں رانا شمیم اور سیکریٹری قانون و انصاف اور داخلہ کو مدعا علیہ قرار دیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری (کل) پیر کو درخواست پر سماعت کریں گے۔

درخواست کے مطابق سابق چیف جج کا حلف نامہ آئین کے آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی ہے جس کے تحت ہر شہری کو ریاست کے ساتھ وفادار اور آئین کا فرمانبردار ہونا ضروری ہے۔

ایڈووکیٹ چوہدری محمد اکرم نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ رانا شمیم نے عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی جو ریاست کا اہم ستون ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ سابق چیف جج رانا محمد شمیم کے خلاف کارروائی کی جائے اور وفاقی حکومت کو ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی ہدایت کی جائے۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ چونکہ رانا شمیم نے اپنے عہدے کے حلف کی خلاف ورزی کی ہے اس لیے ان سے سابق چیف جج کا خطاب استعمال کرنے سے روکا جائے۔

اس کے علاوہ انہیں مستقبل میں کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دیا جائے۔

درخواست میں سابق چیف جسٹس جج رانا محمد شمیم کی بطور چیف جج گلگت بلتستان کی تنخواہوں کی وصولی کی بھی استدعا کی گئی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ پہلے ہی سابق چیف جج رانا محمد شمیم جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن، ایڈیٹر انویسٹی گیشن انصار عباسی اور ریذیڈنٹ ایڈیٹر عامر غوری کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کر چکے ہیں۔

Back to top button