بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

سول ایوی ایشن کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا معاملہ، آفیسرز ایسوسی ایشن کا صدر کو خط

دو نئے محکموں اور قانون سازی میں مسائل سے عالمی طور پر سی اے اے کے تحفظات بڑھنے کا خدشہ ہوگا


سول ایوی ایشن اتھارٹی کو دو حصوں میں تقسیم کے معاملے پر سی اے اے آفیسرز ایسوسی ایشن نے قانون سازی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو خط لکھا ہے جس میں قانون سازی کو پارلیمنٹ سے منظور کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سی اے اے آفیسرز کی جانب سے لکھے گئے خط میں عارف علوی سے کہا گیا کہ سی اے اے منافع بخش ادارہ ہے اسے دو حصوں میں تقسیم کیوں کیا جارہا ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی، انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن سے تسلیم شدہ ادارہ ہے۔

فوٹو: سی اے اے

خط میں اس خدشے کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ دو نئے محکموں اور قانون سازی میں مسائل سے عالمی طور پر سی اے اے کے تحفظات بڑھنے کا خدشہ ہوگا اور اس قانون سازی سے سی اے اے ملازمین انتہائی تذبذب کا شکار اور پریشان ہیں۔

خط میں افسران کی جانب سے درخواست کی گئی ہے کہ ائیرپورٹ اتھارٹی اور سی اے اے ریگولیٹری کے قیام کو پی ایم ڈی سی طرز پر آرڈیننس کے بجائے پارلیمنٹ ایکٹ پاس کیا جائے کیونکہ پی ایم ڈی سی کابل پاس نہ ہونے اور آرڈیننس ختم ہونے پرکئی ملازمین ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

افسران کے مطابق اس آرڈیننس کے بعد سی اے اے ملازمین کے بھی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے کا اندیشہ ہے اس لیے گزارش ہے کہ ائیرپورٹ اتھارٹی اور سی اے اے ریگولیٹری کا ایکٹ پارلیمنٹ سے پاس کرایا جائے۔

Back to top button