بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

میرے گھر پر چار “ڈالے” گئے، بیٹے، بھتیجے کو مارا گیا، بیرسٹر گوہر، کوئی تشدد نہیں ہوا، اسلام آباد پولیس

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ابھی خبر آئی ہے، میرے گھر میں 4 ڈالے (گاڑیاں) گئے، میرے بیٹے اور بھتیجے کو مارا گیا ہے اور سارے کاغذات لے کر چلے گئے ہیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بات سنے بغیر بیرسٹر گوہر کمرہ عدالت سے روانہ ہو گئے۔چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ایسا کچھ نہیں ہونا چاہیے تھا، اگر ایسا ہوا ہے تو اس معاملے کو ذرا دیکھیں۔

واضح رہے کہ بیرسٹر گوہر سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کو ’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس کرنے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر اپیل پر سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں موجود تھے۔کچھ دیر بعد بیرسٹر گوہر سپریم کورٹ میں واپس آگئے، چیف جسٹس نے ان سے پوچھا کہ گوہر صاحب کیا پوزیشن ہے؟

بیرسٹر گوہر نے عدالت کو بتایا کہ حالات بہت سنگین ہیں، چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ ابھی معاملے کو طے کریں۔بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ چار ڈالوں میں لوگ میرے گھر آئے، کسی پر اعتماد نہیں ہے عدالت کو بتانا چاہتا ہوں کہ کیا ہوا، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکریٹری داخلہ اور آئی جی سے بات ہوئی ہے، وہ معلوم کر رہے ہیں کہ کیا ہوا ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بیرسٹر گوہر کو بات کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ پہلے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو بتائیں اگر بات نہ سنی جائے تو عدالت کو آگاہ کریں۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اب تو حد سے بھی تجاوز ہوگیا ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم ایس ایچ او تو نہیں ہیں۔

مزید پڑھیے  سیلاب متاثرین کیلئے چین کا بڑا اعلان

دریں اثنا، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اسلام آباد پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ابھی اطلاع ملی ہے کہ بیرسٹر گوہر کے گھر پولیس پہنچی ہے۔مزید کہا کہ پولیس ایک اطلاع پر اشتہاریوں کی تلاش میں ایک گھر پہنچی، وہاں پہنچنے پر معلوم ہوا کہ مذکورہ گھر بیرسٹر گوہر کا ہے، اور پولیس واپس آگئی۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ کسی پر کسی قسم کا تشدد کیا گیا اور نہ ہی کوئی دستاویزات اٹھائی گئی ہیں، یہ ایک معمول کی کارروائی تھی، مزید تحقیقات عمل میں لائی جارہی ہیں۔

Back to top button