بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

رواں سال کی پہلی ششماہی ، دہشتگردی اور خود کش حملوں نے 389 افراد کی جان لی

پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) کی رپورٹ کے مطابق موجودہ سال کی پہلی ششماہی میں دہشت گردی اور خودکش حملوں کا خطرناک رجحان جاری رہا، جس میں ملک بھر میں 389 افراد کی جانیں چلی گئیں۔

 رپورٹ کے مطابق رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ زیرہ جائزہ مدت کے دوران مجموعی طور پر 271 حملے کے گئے، جس میں 389 افراد ہلاک اور 656 دیگر زخمی ہو گئے، گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 151 حملے کے گئے تھے، جس کے نتیجے میں 293 افراد کی موت ہو گئی تھی اور 487 افراد زخمی ہوئے تھے۔

مزید کہا گیا کہ یہ اعداد و شمار گزشتہ برس کے مقابلے میں سال 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران عسکریت پسندوں کے حملوں میں 79 فیصد اضافے کو ظاہر کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سال 2022 کی دوسری ششماہی میں 228 حملے ریکارڈ کیے گئے، جس کے نتیجے میں 246 اموات رپورٹ ہوئیں اور 349 دیگر زخمی ہوئے، لہٰذا گزشتہ برس کی دوسری ششماہی کے مقابلے میں سال 2023 کی پہلی ششماہی میں دہشت گردی کے حملوں میں 18 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ہلاکتوں میں 58 فیصد اور زخمیوں کی تعداد میں 88 فیصد اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے بھی دہشت گردی کے خلاف ردعمل کو تیز کیا اور کم از کم 236 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا۔

خیبرپختونخوا سب سے زیادہ متاثرہ صوبے کے طور پر سامنے آیا، جہاں پر رواں برس کی پہلی ششماہی کے دوران عسکریت پسندوں کے 174 حملے رپورٹ ہوئے، جس کے نتیجے میں 266 افراد ہلاک اور 463 دیگر زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیے  بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی، مزید دو کشمیری نوجوان شہید

پی آئی سی ایس ایس کے اعداد و شمار سے ظاہرہوتا ہے کہ گزشتہ برس کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں رواں برس کے ابتدائی 6 مہینے کے دوران خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع میں دہشت گردی کے حملوں میں 51 فیصد اضافہ ہوا، تاہم ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں بالترتیب 10 فیصد یا 15 فیصد کمی ہے۔

خیبرپختونخوا کے دیگر اضلاع نے 2023 کے پہلے 6 مہینے کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 108 فیصد اضافہ دیکھا گیا اور 2022 کی دوسری ششماہی کے مقابلے میں 25 فیصد اضافہ ہوا۔

بلوچستان میں سال 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران دہشت گردی کے 75 واقعات ہوئے، جس کے نتیجے میں 100 افراد جاں بحق اور 163 زخمی ہوئے، اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ برس کے مقابلے دہشت گردی کے حملوں میں 103 فیصد اضافہ ہوا، بلوچستان میں اموات کی تعداد میں 61 فیصد اور زخمیوں کی تعداد میں 64 فیصد اضافہ ہوا۔

سندھ میں دہشت گردی کے واقعات میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی، سال 2023 کے ابتدائی 6 مہینے کے دوران 13 حملے رپورٹ ہوئے، جس کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک اوراتنے ہی زخمی ہوئے۔

تاہم سندھ میں اموات کی تعداد میں گزشتہ برس کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 27 فیصد اور آخری ششماہی کے مقابلے میں 171 فیصد اضافہ ہوا۔

پنجاب میں دہشت گردی سے منسلک واقعات میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، سال 2023 کے ابتدائی 6 مہینے کے دوران 8 حملوں کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیے  عمران خان اور شاہ محمود قریشی کیخلاف 3 مقدمات درج، دہشتگردی کی دفعات شامل

2023 کی پہلی ششماہی کے دوران خودکش حملوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا، ایسے 13 حملے ہوئے جن کے نتیجے میں 142 افراد ہلاک اور 309 زخمی ہوئے، اس کے مقابلے میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 5 خودکش حملے رپورٹ ہوئے جن میں 77 افراد ہلاک اور 225 زخمی ہوئے۔

Back to top button