بسم اللہ الرحمن الرحیم

بین الاقوامی

ایک ارب 24 کروڑ روپے کی گائے، یہ اتنی مہنگی کیوں؟

دنیا کی سب سے مہنگی ترین گائے برازیل میں پائی جاتی ہے جس کی پاکستانی روپے میں مالیت ایک ارب 24 کروڑ سے زائد ہے۔

پاکستان میں حال ہی میں عیدالاضحٰی کا تہوار گزرا ہے اور پاکستانی مہنگی گائے کے حوالے سے آگاہ ہوں گے جو کہ لاکھوں اور شاید کوئی کروڑ کے لگ بھگ بھی ہو لیکن یہ قیمت برازیل میں پائی جانے والی نیلوری نسل کی گائے کے مقابلے میں پہاڑ کے مقابلے میں رائی کے برابر ہے۔ اس گائے کی قیمت جان کر بہت سے لوگوں کے شاید ہوش اڑ جائیں گے۔

جی ہاں برازیل میں پائی جانے والی اس گائے کی قیمت 4 ملین امریکی ڈالر سے زائد (پاکستانی لگ بھگ ایک ارب 24 کروڑ سے زائد) ہے۔ اڑ گئے نا ہوش!

یہ اتنی مہنگی گائے ہے کہ برازیل میں بہت ہی کم لوگ مکمل گائے خریدنے کی استطاعت رکھتے ہیں اور حیران کن طور پر اسے زندہ حالت میں مختلف حصوں کی ملکیت فروخت کی جاتی ہے جیسا کہ گزشتہ دنوں گائے کا ایک تہائی حصہ فروخت کیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق نیلوری نسل کی ساڑھے چار سال کی عمر کی اس گائے کی ملکیت کا ایک تہائی حصہ نیلامی میں 6.99 ملین برازیلی ریال یعنی 1.44 ملین امریکی ڈالر (41 کروڑ 76 لاکھ پاکستانی روپے) میں فروخت ہوا۔ اس حساب سے اس گائے کی مکمل قیمت 4.3 ملین ڈالر (پاکستانی لگ بھگ ایک ارب 24 کروڑ سے زائد) ہے۔

اس سے قبل گزشتہ سال اسی نسل کی ایک گائے کا نصف حصہ 8 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوا تھا اور اس ریکارڈ کو حالیہ نیلامی میں لگنے والی بولی نے توڑ دیا ہے۔

اس نسل کی گائے کی ابتدا بھارت سے ہوئی اور اس کا نام نیلوری ریاست آندھرا پردیش کے اس کے پیدائشی علاقے نیلور کے نام پر رکھا گیا لیکن اب یہ برازیل میں سب سے اہم گائے کی نسلوں میں سے ایک مانی جاتی ہے۔ برازیل میں تقریباً 167 ملین نیلوری گائے ہیں جو ملک بھر میں گائیوں کی کل تعداد کا 80 فیصد ہے۔

گائے تو دنیا میں بہت ساری نسلوں کی ہیں تو پھر دنیا کی اس قیمتی گائے کو کیسے پہچانا جائے گا تو اس کا جواب امریکی ’’اوکلا ہوما اسٹیٹ یونیورصتی نے بتایا ہے کہ اس نسل کی گائے کو اس کے چمکدار سفید رنگ کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے اور اس کے کاندھوں کے اوپر ایک ابلا ہوا کوہان ہوتا ہے۔

گائے کی کئی خصوصیات میں سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ قدرتی طور پر زیادہ درجہ حرارت کے خلاف مزاحمت رکھتی ہے، اس کی جلد ڈھیلی اور لٹکی ہوئی ہے اور اس کے پسینے کے غدود دیگر یورپی نسلوں کی گایوں سے 30 فیصد بڑے ہوتے ہیں۔

اس کے علاوہ یہ سخت ماحول اور خراب معیار کے چارے پر پلنے بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اس نسل کی گائیں آسانی سے دوبارہ پیدا ہوجاتی ہیں ۔ گائے اپنی جلد کی موٹی ساخت کی وجہ سے متعدد انفیکشنز کے خلاف موثر مزاحمت رکھتی ہے۔ اس سخت جلد کی وجہ سے خون چوسنے والے کیڑوں کا اس کے اندر گھسنا مشکل ہوجاتا ہے۔

جب کہ اس کا گوشت موثر غذائیت کا حامل ہوتا ہے۔ اپنی خصوصیات کی وجہ سے ہی نیلوری گائے کی قیمت انتہائی زیادہ ہوتی ہے۔ اس گائے میں ان خصوصیات کو مصنوعی طور پر بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔

Back to top button