بسم اللہ الرحمن الرحیم

صحت

اگر آپ خون کی کمی کا شکار ہیں تو یہ غذائیں کھائیں

خون کی کمی کے مسئلے کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے۔خون کی کمی کو طبی زبان میں انیمیا کہا جاتا ہے جس کی کئی اقسام ہیں مگر سب سے عام قسم کا سامنا جسم میں آئرن کی کمی کے باعث ہوتا ہے۔آئرن کی کمی سے جسم مناسب مقدار میں خون کے سرخ خلیات بنانے میں ناکام رہتا ہے۔اسی طرح جسم کو آئرن کی ضرورت ایک پروٹین ہیموگلوبن بنانے کے لیے بھی ہوتی ہے جو خون کے سرخ خلیات کو آکسیجن لے جانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔خون کے سرخ خلیات پورے جسم میں آکسیجن کو پہنچانے کا کام کرتے ہیں۔ہمارے جسم کے ہر حصے کو اپنے افعال کے لیے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے اور خون میں آکسیجن کی ناکافی مقدار سے مختلف علامات کا سامنا ہوتا ہے۔اچھی بات یہ ہے کہ چند عام غذاؤں سے جسم میں آئرن کی کمی دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔یہ خیال رہے کہ صرف ایک غذا سے خون کی کمی دور کرنا ممکن نہیں بلکہ مختلف غذاؤں کا استعمال عادت بنانا ضروری ہے۔

پالک

پالک میں کیلوریز کی مقدار بہت کم ہوتی ہے مگر صحت کے لیے مفید غذائی اجزا کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے۔

100 گرام پالک سے جسم کو 2.7 ملی گرام آئرن ملتا ہے جو روزانہ درکار مقدار کے 15 فیصد حصے کے برابر ہے۔

اس سبزی میں کیروٹین نامی اینٹی آکسائیڈنٹس بھی موجود ہوتے ہیں جو جسمانی ورم میں کمی لاتے ہیں جبکہ بینائی کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

کلیجی

کلیجی، گردے اور مغز سب میں آئرن کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔

گائے کی کلیجی کی 100 گرام مقدار میں 6.5 ملی گرام آئرن ہوتا ہے جو روزانہ درکار مقدار کے 36 فیصد حصے کے برابر ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ کلیجی میں وٹامن اے بھی موجود ہوتا ہے جو مدافعتی نظام اور بینائی کے لیے مفید ہوتا ہے۔

گائے، بکرے اور مرغی کا گوشت

گائے اور بکرے کے گوشت میں بھی آئرن کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ مرغی کے گوشت میں ذرا کم ہوتی ہے۔

گوشت کو پالک یا دالوں کے ساتھ پکا کر کھانے سے جسم میں خون کی کمی کو جلد دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے کیونکہ جسم میں آئرن کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔

مچھلی

مچھلی میں بھی آئرن کی اچھی خاصی مقدار موجود ہوتی ہے۔

مچھلی کے گوشت میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز بھی ہوتے ہیں جو دماغی صحت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ مدافعتی نظام کو مضبوط کرتے ہیں۔

ڈارک چاکلیٹ

ڈارک چاکلیٹ کی 28 گرام مقدار میں 3.4 ملی گرام آئرن موجود ہوتا ہے جبکہ جسم کو میگنیشم اور کاپر جیسے غذائی اجزا بھی ملتے ہیں۔

تحقیقی رپورٹس کے مطابق چاکلیٹ کھانے سے آئرن کی کمی دور کرنے کے ساتھ ساتھ خون میں کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

چنے

اگر آپ کو چنوں کی چاٹ پسند ہے تو اچھی خبر یہ ہے کہ اس سے خون کی کمی کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے کیونکہ چنوں میں آئرن کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔

آئرن کے ساتھ ساتھ چنوں میں پروٹین کی بھی مناسب مقدار ہوتی ہے جس سے بھی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔

دالیں

دالوں میں بھی آئرن کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ ان میں فائبر جیسا غذائی جز بھی کافی زیادہ مقدار میں ہوتا ہے۔

فائبر کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے اور بلڈ شوگر لیول کو مستحکم رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ قبض سے بھی بچاتا ہے۔

کشمش

کشمش آئرن کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے۔

کشمش کھانے کی عادت خون کی کمی سے متاثر ہونے سے بچا سکتی ہے، اس میوے میں آئرن، کاپر اور وٹامنز موجود ہوتے ہیں جو خون کی سرخ خلیات کے بننے کے عمل کے لیے اہم ہوتے ہیں۔

کھجور

کھجوروں کو کھانے سے  جسم میں آئرن کی سطح بڑھتی ہے، جس سے خون کی کمی جلد دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔

تاہم کھجور کے استعمال کے حوالے سے بھی ذیابیطس کے مریضوں کو احتیاط کی ضرورت ہے۔

Back to top button