بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

ضمنی انتخابات، پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی آٹھ میں سے چھ، صوبائی کی تین میں سے دو پر کامیاب

قومی اسمبلی کے 8 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں صمنی انتخابات کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی کے 6، پنجاب اسمبلی کے 2، پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے قومی اسمبلی کے 2 اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اسمبلی کے ایک حلقے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔

غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق ملتان کے حلقہ این اے-157 سے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے امیدوار علی موسیٰ گیلانی نےپی ٹی آئی کی امیدوار مہربانو کو شکست دی ہے۔

ملتان کے حلقے میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی اور سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی کے درمیان کانٹے کے مقابلے کی توقع ظاہر کی جارہی تھی۔

اس حلقے میں 2018 میں شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی نے کامیابی حاصل کی تھی تاہم انہوں نے پنجاب اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں ان کی کامیابی کے بعد این اے-157 کی نشست خالی ہوگئی تھی۔

غیرحتمی نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے این اے-31 پشاور میں اے این پی کے غلام احمد بلور کو شکست دے گی۔

غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق این اے-31 پشاور کا مکمل نتیجہ موصول ہوا جہاں عمران خان نے 57 ہزار 824 ووٹ لے کامیابی حاصل کی جبکہ پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار غلام احمد بلور نے 32 ہزار253 ووٹ حاصل کیے۔

حلقے میں 265 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے اور ٹرن آؤٹ 20.28 فیصد رہا۔

این اے-22 مردان تھری میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان غیرحتمی نتائج کے مطابق 76 ہزار 681 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کرلی۔

مزید پڑھیے  این اے 133 کا ضمنی انتخاب،شائستہ پرویز نے میدان مار لیا

غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیدوار محمد قاسم نے 68 ہزار 181 حاصل کیے، تیسرے نمبر پر جماعت اسلامی کے امیدوار عبدالواسع 8 ہزار 239 ووٹ حاصل کرسکے۔

این اے-24 چارسدہ ٹو کا غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجہ بھی آگیا جہاں، عمران خان نے میدان مارلیا اور 78 ہزار 589 ووٹ حاصل کرلیے۔

ان کے مدمقابل امیدوار عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان 68 ہزار 356 ووٹ حاصل کرپائے، جماعت اسلامی کے مجیب الرحمٰن 7 ہزار 883 ووٹ حاصل کرکے تیسری پوزیشن حاصل کرلی۔

آر او نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-237 کے غیرحتمی نتیجے کا اعلان کیا اور کہا کہ ٹرن آؤٹ 20.33 فیصد رہا، 11 میں سے دو پہلے ہی ریٹائر ہوگئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے امیدوار عبدالحکیم بلوچ نے 32 ہزار 567 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے 22 ہزار 493 ووٹ حاصل کرلیے ہیں۔

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے این اے-108 فیصل آباد 8 اور ای۔ اے-118 ننکانہ صاحب اور این اے-139 کورنگی میں بھی کامیابی حاصل کرلی۔

پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی کی 8 نشستوں میں سے 6 کامیابی حاصل کرلی جبکہ 2018 کے عام انتخابات میں مذکورہ تمام نشستوں میں پی ٹی آئی نے کامیابی حاصل کرلی تھی تاہم اب دو نشستیں پیپلز پارٹی نے ان سے چھین لی ہیں۔

غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق پنجاب اسمبلی کے دو حلقوں پی پی-209 خانیوال اور پی پی-241 بہاولنگر میں بھی پی ٹی آئی کے امیدواروں نے میدان مارلیا ہے۔

مزید پڑھیے  خرم لغاری نے پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کردیا

مسلم لیگ (ن) کو پنجاب اسمبلی کے تین حلقوں میں سے ایک کامیابی ملی، پی پی-139 شیخوپورہ 5 میں مسلم لیگ (ن) کے افتخار بھنگو نے پی ٹی آئی کے امیدوار کو شکست دی۔

Back to top button