بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

ایس بی پی بل کے ذریعے اپنی معاشی آزادی کھونے جارہے ہیں،خواجہ آصف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے حکومت کی جانب سے منی بل پیش کرنے کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منی بل اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) بل کی منظوری کے لیے حکومت ایک مرتبہ پھر سہولت کاروں کے ذریعے ووٹ حاصل کرے گی۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے منی بل اور ایس بی پی بل کے حوالے سے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) رہنما اور سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے پوائنٹ آف آرڈر میں کہا کہ پارلیمان کے اندر اور باہر ہر کوئی اس رپورٹ پر تشویش کا شکار ہے کہ حکومت منی بجٹ یا منی بل لانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام پہلے ہی بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے سے ستائے ہوئے ہیں اور مشکلات کاشکار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں بیٹھے ہوئے ہر رکن کو منی بجٹ پیش کرنے کے حکومتی قدم کی مزاحمت کرنی چاہیے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 16 دسمبر 1971 کو سرحد میں ہتھیار ڈالنے کا واقعہ دیکھا تھا اور ملک اس بحران سے باہر نکلا تھا لیکن اب ہم فنانس بل اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) بل کے ذریعے اپنی معاشی آزادی کھونے جارہے ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ 1971 میں ہتھیار ڈالنے سے زیادہ خطرناک ہوگا، ہم پوری قوت کے ساتھ اس کی مخالفت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ منی بل اور ایس بی پی بل پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج چوتھا دن ہے حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام ہے اور حکومت ایک دفعہ پھر سہولت کاروں کے ذریعے ووٹ حاصل کرے گی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اگلا ہدف ہمارے جوہری اثاثے ہوں گے، ایس بی پی کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی شاخ بنادیا گیا ہے اور گورنر اسٹیٹ بینک پاکستان کے لیے وائسرائے بن چکے ہیں، برائے مہربانی ایسا نہ کریں۔

اس موقع ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے کہا کہ تاحال اس طرح کا بل ایوان میں پیش نہیں کیا گیا اور جب پیش کیا جائے تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔

جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے رکن زاہد اکرم درانی نے خیبرپختونخوا (کے پی) کے وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد، ان کے بھائی اور بیٹے پر الزام عائد کیا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوران انہوں نے بکہ خیل کے پولنگ اسٹیشن سے خواتین اساتذہ کو اغوا کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ خواتین پولنگ اسٹیشنز میں اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہی تھیں اور آج پورے ضلعے میں اساتذہ نے خواتین اساتذہ کے ساتھ بدتمیزی پر احتجاجاً کلاسوں کا بائیکاٹ کردیا ہے۔

زاہد درانی نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ صوبائی وزیر کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کریں اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو بات کرنے کا موقع دیا تو اپوزیشن نے کورم کی نشان دہی کی اور ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

ڈپٹی اسپیکر نے گنتی کروائی اور مطلوبہ تعداد پوری ہونے پر اجلاس جاری رکھا جبکہ اپوزیشن اراکین بھی ایوان میں واپس آئے اور کارروائی میں حصہ لیا۔

Back to top button